جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

گورنرسندھ عشرت العباد استعفیٰ دیں، ایم کیوایم کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی:  ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی نے گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے استعفے کا مطالبہ کردیا، ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ گورنرسندھ کو کارکنوں پرمظالم سے باخبر رکھاگیا لیکن انہوں نے آنکھیں پھیر لیں۔

کراچی میں متحدہ قومی مومنٹ کی لندن اور پاکستان رابطہ کمیٹی کی مشرکہ پریس کانفرنس میں رابطہ کمیٹی کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس بھرپور پریس کانفرنس ہے، مخلوط حکومت کے بعد عشرت العباد  گورنر سندھ  بنے، ابتداء میں گورنر سندھ نے اچھے کام کئے کچھ عرصے بعد ان کا طرز عمل تبدیل ہوگیا، پی پی حکومت کے بعد ایم کیوایم کے کارکنان کی قتل میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ ٹارکٹ کلنگ اور اغوا کی لمحہ با لمحہ کی خبر گورنر کے علم میں لائی گئی ۔

ان کا کہنا تھا کہ  گورنر سندھ کو بجا طور پر ایم کیوایم کا ہی خواہ ہی سمجھا جاتا ہے، تمام تر ناانصافیوں کی کی باتیں گورنر کی علم میں لائی جاتی رہیں،  لیکن پانی اب سر سے بڑھ چکا ہے، گورنر سندھ کی  نے تمام تر حالات میں آنکھیں بند رکھیں، ہمیں نمائشی عہدہ کی ہمیں کبھی ضرورت نہیں ہے۔

- Advertisement -

رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ کارکنان کے قتل پر گورنر سندھ کو نوٹس لینا چاہیئے، آپریشن کی مانیٹرنگ کے لئے کمیٹی قائم کرنا وزیراعظم کا وعدہ تھا، لیکن کراچی آپریشن کی کمیٹی آج تک قائم نہ ہوسکی، ڈاکٹر عشرت العباد کراچی آپریشن کی کمیٹی بنانے میں ناکام رہے، ہمیں طعنے ملتے ہیں کہ صوبے کا گورنر آپ کا ہے لیکن عشرت العباد ظالم رکوانے میں ناکام رہے۔

رابطہ کمیٹی کے رکن فاروق ستار نے کہا کہ آپریشن کے نام پر مہاجربستیوں کے محاصرے ہورہے ہیں، ہمارے 1200 کارکنان کے قاتل دندناتے پھرتے پھر رہے ہیں، ان کی کوئی جے آئی ٹی نہیں بنتی ہے، کارکنان کو زبردستی کیسوں میں ملوث کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کی کوئی سیاسی تنظیم نہیں ہوتی کوئی مسلک نہیں ہوتی، ایم کیوایم میں جرائم پیشہ افراد کی کوئی جگہ نہیں ہے، سیاسی کاموں میں ملوث کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے، کارکنوں کی پکرے جانے کے بعد ایف آئی درج کی جاتی رہیں اور گورنر سندھ خاموش بیٹھے رہے۔

اس شہر میں سب سے زیادہ الطاف حسین بھائی کا اسٹیک ہے اگر شہر میں جرائم ختم ہوگا تو سب سے زیادہ فائدہ ہمارے ووٹر کو ہوگا، آج کراچی میں پانی کا بحران پیدا کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں