تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بریگزٹ معاہدہ : تھریسامے نے بریگزٹ کے حامی ایم پیز سے رابطے شروع کردئیے

لندن : وزیر اعظم تھریسا مے نے حکمران جماعت میں موجود بریگزٹ کے حامی ایم پیز اور شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعت ڈی یو پی کو معاہدے پر راضی کرنے  کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کو بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے 15 جنوری کو ہونے والی ووٹنگ میں تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد انہوں نے معاہدے کی منظوری کےلیے دوطرفہ گفتگو پر توجہ مرکوز کرلی ہے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تھریسامے نے اتوار کے روز کابینہ میٹنگ بلائی تھی تاکہ بریگزٹ معاہدے کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے منصوبہ سازی کرسکیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے یورپی یونین کو دکھانا چاہتی ہیں کہ ایم پیز بریگزٹ معاہدے کے ساتھ ہیں۔

ڈاؤننگ اسٹریٹ نے زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ دو طرفہ گفتگو کو دوبارہ شروع کیا جائے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے نے اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن کو بھی کراس پارٹی ٹاک میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے لیکن جیریمی کوربن سے کراس پارٹی ٹاک میں شرکت کےلیے ’نو ڈیل‘ کی شرط رکھی تھی جسے تھریسامے نے مسترد کردیا

برطانوی نشریاتی ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بریگزٹ سے متعلق اگر کوئی ’پلان بی‘ کا انتظار کررہا ہے تو اس کی مثال ایسی ہے ’جیسے وہ لاحاصل انتظار کررہا ہو‘۔

ان کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے تناظر میں 10 اپریل 1998 کو برطانیہ، آئرش ریپبلک اور شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے ’گڈ فرائی ڈے ایگریمنٹ‘ کو دونوں ملکوں کی حکومتوں نے مسترد کردیا ہے۔

خیال رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر برطانوی پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے نکلنے کےلیے بریگزٹ معاہدے کو منظور نہیں کیا تو 29 مارچ کو برطانیہ، یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل کے ہی نکلنے پر مجبور ہوگا۔

مزید پڑھیں : نوڈیل بریگزٹ: یورپ میں مقیم 13 لاکھ برطانوی شہریوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

مزید پڑھیں : بریگزٹ کی ناکامی جمہوریت پرعوامی بھروسے کو متاثر کرے گی، تھریسامے

مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل، تھریسامے نئے جذبے سے میدان میں آگئیں

وزیر اعظم تھریسامے نے 17 جنوری کو ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم پیز ’بریگزٹ کے معاملے پر اپنی دلچسپی دکھائیں‘۔

برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ نئی منصوبہ بندی پارلیمنٹ میں پیش کرنا کوئی آسان ہدف نہیں ہوگا، لیکن ایم پیز کو قومی دلچسپی اور مفاد کیلئے ذمہ داری ادا کرتے ہوئے اتفاق رائے سے بریگزٹ معاہدے کو منظور کرنا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -