تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

حالت جنگ میں فوجی عدالتیں بنا کرتی ہیں، چوہدری نثار

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ کسی کے ذہن میں بھی نہیں ہوگا کہ فوجی عدالتوں پرقانون سازی ہوگی۔

اسلام آباد میں اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کےاجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان  کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت غیر معمولی حالات کا سامنا ہے، بچے بچے کو جنگ کی صورتحال کا سامنا ہے، حالت جنگ میں فوجی عدالتیں بنتی ہیں، قوم اس وقت حالت جنگ میں ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ فوجی عدالتوں کا مطلب یہ نہیں کہ  ہم ہر کسی لٹکانا چاہتے ہیں، فوجی عدالتیں محدود وقت اور غیر معمولی حالات کے لئے ہیں، عدالت میں آنے والے ہر شخص کو صفائی پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا، فوجی عدالتیں آگ اور خون کی ہولی کھیلنے والوں کے لئے ہیں ۔

چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان کے گلی محلوں ، بازار ، مساجد میں اعلانیہ حملے ہوئے، چالیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا خون ہوا، 2009 پشاور میں خواتین اور بچوں کا نشانہ بنایا گیا، کوئٹہ میں ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا گیا، شہید افراد کے جنازوں پر بھی حملے کئے گئے ۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج سے بہادر دنیا کی کوئی فوج نہیں ہے، فوج آئینی حقوق کی جنگ لڑھ رہی ہے، شفقت حسین کا کیس فی الحال معطل کردیا گیا ہے، عام شہریوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہیں ہوگا، فوجی عدالتیں اس لڑائی اور جدوجہد کا ایک عنصر ہیں، کوئی عالم دین دہشتگردوں کے نکتہ اسلام سے اتفاق نہیں کرتا، ہم فساد برپا کرنے والوں کے خلاف ہیں ۔

چوہدری نثار کاکہنا تھا کہ مدارس کوبطور مدارس ٹارگٹ ناانصافی ہوگا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قوم فوج کے پیچھےکھڑی ہے،انتہاپسندوں کیخلاف سب کومتحرک ہوناپڑے گا۔

Comments

- Advertisement -