تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

سانحہ کراچی: آج ملک سوگوار، پرچم سرنگوں

کراچی :  سانحہ صفورہ گوٹھ پر پوری قوم سوگوار ہے، دل دہلادینے والے سانحہ پر ملک بھر کی سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں کردیا گیا ہے، کراچی میں کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رہے گا، صفورا چورنگی پر دہشت گردی کے واقعے میں تنتالیس افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

سانحہ کراچی کے شہداء کی نمازجنازہ آج صبح اظہر گارڈن میں ادا کی جائےگی، تدفین سخی حسن قبرستان میں ہوگی۔

 کل کے واقعے کے بعد آج روشنیوں کے شہر میں سوگ ہے، اسماعیلی برادری سے اظہار یکجہتی کے لئے شہر بھر کی دکانیں اور چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رکھے گئے ہیں، مختلف علاقوں میں پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز بھی بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر معمول سے انتہائی کم ہے۔

سوگ کے باعث شہر کے بیشتر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں ۔ جامعات میں ہونے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے جبکہ انٹر میڈیٹ بورڈ کے تحت ہونے والے ملتوی پرچوں کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرِاعظم نواز شریف نے کراچی میں دہشتگردوں کے ہاتھوں بےگنا ہ شہریوں کے قتل عام پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا جبکہ حکومت سندھ نے بھی ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔

دہشت گردوں نے کراچی کو ایک بار پھر خون میں نہلا دیا، سفاک قاتلوں کی اسماعیلی برادری کی بس میں گھس کراندھا دھند فائرنگ سے خواتین سمیت تینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے۔

کراچی کے علاقے صفورا چورنگی کے قریب مسلح افراد نے اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بس میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی، عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے ٹوٹی پھوٹی سڑک پر بس کو روکا، اندر گھس کر ڈرائیور پر گولی چلائی اور پھرمسافروں پر گولیوں کی بارش کردی  بس میں خواتین سمیت ساٹھ افراد سوارتھےجن میں سےتمام افراد کوگولیاں لگیں اوربیشترجاں بحق ہوگئے۔

فائرنگ اتنی شدید تھی کہ کسی کو بھاگنے یا چھپنے کا موقع تک نہ ملی، پولیس کی ابتدائی تفتیش کےمطابق پستول کےعلاوہ مشین گن سے بھی فائرنگ کی گئی  بدترین دہشتگردی کےنتیجے میں بس کے بیشتر مسافرجاں بحق یا شدید زخمی ہوگئے۔

ڈرائیور کے نزدیک بیٹھے شخص نے بمشکل خود کو بچایا اور لہولہان بس کو قریب واقع میمن اسپتال پہنچایا۔

واضح رہے کہ کراچی میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جاچکی ہے، اگست 2013 میں کریم آباد اور میٹروول میں اسماعیلی جماعت خانوں پر دستی بموں سے حملے کیے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -