سردی بڑھتے ہی طلب میں اضافے اور سوئی سدرن کے سسٹم میں پریشرکم ہونے نےکراچی سمیت سندھ اوربلوچستان کےکئی علاقوں میں گھریلو صارفین کے چولہوں کو ٹھنڈا کردیا۔
سردی کیا بڑھی جیسے گیس استعمال کرنے والوں کی شامت ہی آگئی۔ سی این جی اسٹیشنز اور صنعتیں تو متاثر تھیں ہی اب گیس کی قلت اور سسٹم کی خرابی نے گھریلو صارفین کے چولہوں کو بھی ٹھنڈا کردیا۔
سندھ اور بلوچستان کے زیادہ سردی والے علاقوں کی عوام کیلئے صورتحال اور بھی زیادہ خراب ہے۔سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہےکہ گھریلوصارفین کیلئےگیس کی لوڈشیڈنگ نہیں کررہے تاہم سردی بڑھتے ہی گیس کی طلب 150 ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھکر 300 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگئی ہے۔
اس کے ساتھ دو گیس فیلڈ میں آنے والی خرابی نے بھی صورتحال خراب کرنے میں کردار ادا کیا۔ گیس پریشر میں کمی کے باعث بھی گیس صارفین تک نہیں پہنچ پارہی ہے۔ کراچی کے جن علاقوں میں گیس نہیں آرہی ہےاُن میں لیاری،کلفٹن،ڈیفینس کےبعض علاقے، کیماڑی،لائینز ایریا،بلدیہ اور اُورنگی ٹاؤن شامل ہیں۔
سوئی سدرن کے اعلٰی حکام کے مطابق گیس لوڈ مینج کرنے کیلئے کے ای ایس سی کو گیس کی فراہمی میں کمی آئی ہے۔ جمعے کو سی این جی اسٹیشنز کھلے رہیں گے تاہم کراچی سمیت سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو ہفتے کی شام چھے بجے سے پیر کو صبح آٹھ بجے تک اڑتیس گھنٹوں کیلئے گیس کی فراہمی بند رہے گی جبکہ اتوار کو صنعتی علاقوں کو گیس فراہم نہیں کی جائے گی۔