20.8 C
Dublin
جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

سندھ اسمبلی میں بلدیاتی ترمیمی بل 2015منظور

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : سندھ اسمبلی نے بلدیاتی ترمیمی بل دو ہزار پندرہ منظور کرلیا ہے، ترمیمی بل میں بلدیاتی انتخابات میں پینل سسٹم کو ختم کرکے ہر شہری کو آزادانہ حیثیت سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا حق دے دیا گیا ہے۔

سندھ اسمبلی میں گرما گرم بحث کے بعد بلدیاتی ترمیمی بل دو ہزار پندرہ منظور کر لیا گیا ہے، بل سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں ترامیم پرمشتمل ہے۔ بل میں بلدیاتی انتخابات میں پینل سسٹم ختم کر دیا گیا ہے، ہر شہری آزادانہ حیثیت میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے سکےگا۔

بل کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن کو ہوگا، یونین کونسل، یونین کمیٹی اور وارڈ کی حد بندی ریونیو بلاک کے مطابق ہوگی، چیئرمین اور وائس چیئرمین مشترکہ امیدوار ہوں گے اور چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب شوآف ہینڈ کے ذریعے ہوگا۔

- Advertisement -

یونین کونسل ، یونین کمیٹی میں وارڈزکی بنیاد پر چار جنرل کونسلر منتخب ہوں گے۔

خاتون، لیبر اور اقلیتی امیدوار کا حلقہ یوسی اور یونین کمیٹی پر مشتمل ہوگا، ترمیمی بل ڈاکٹر سکندر میندھرو نے ایوان میں پیش کیا، اس سے پہلے مسلم لیگ فنکشنل اور ایم کیو ایم نے بلدیاتی بل 2015 میں ترامیم پیش کیں۔

فنکشنل لیگ کی ترامیم ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیں جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے حدبندی نوٹیفکیشن کی ترمیم بل میں منظور کرلی گئی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں