اسلام آباد : پاکستان پولٹری ایسو سی ایشن نے پولٹری فیڈ پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا ہے کہ اضافی ٹیکسوں کے بعد مرغی کی قیمتوں میں اضافے کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑے گا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران پولٹری ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر میجر (ر) احمد وسیم کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں پولٹری فیڈ پر کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کی مد میں بالترتیب پانچ ،پانچ فیصد اضافہ قبول نہیں، اضافے سے فیڈ کی بوری200روپے جبکہ پولٹری مصنوعات 7فیصد تک مہنگی ہوجائیں گی۔
اضافہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گوشت کی ضروریات کا چالیس فیصد پولٹری صنعت سے حاصل کیا جا رہا ہے۔
ٹیکسز کے نفاذ سے مرغی کے گوشت اور انڈوں کی پیداواری لاگت میں ناقابل برداشت اضافہ ہو جائے گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں مرغی کے نرخ میں اضافہ سندھ کے گرم علاقوں میں واقع پولٹری فارمز میں چوزوں کے مرنے کے باعث ہوا۔