تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

وزیرِاعظم نے بریک ڈاؤن کی رپورٹ 48گھنٹے میں مانگ لی

اسلام آباد: وزیرِاعظم نوازشریف نے بجلی بریک ڈاؤن سے متعلق رپورٹ اڑتالیس گھنٹے میں مانگ لی، مستقبل میں واقعات کے سدِباب سے بچاؤ کیلئے جامع نظام ترتیب دینےکی ہدایت کردی ہیں۔

اسلام آباد میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِاعظم نوازشریف نے سیکیورٹی اداروں کو ٹرانسمیشن لائنز کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے ڈیرہ مراد جمالی دہشتگردی کے بعد بریک ڈاؤن سے متعلق رپورٹ اڑتالیس گھنٹے میں طلب کرلی ہے، انھوں نے کہا کہ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

اجلاس میں وزیرِاعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی کی صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے، پورے ملک میں بجلی کا نظام جلد معمول پر آجائے گا، اعلیٰ سطح اجلاس میں وزیرِخزانہ اسحاق ڈار، وزیرِ پانی و بجلی خواجہ آصف اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔

اس سے قبل  وفاقی وزیرِ پانی و بجلی خواجہ آصف نے وزیرِاعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور انھیں بریک ڈاؤن پر بریفنگ دی، وزیرِاعظم نواز شریف کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیرِ پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ بریک ڈاؤن کے بعد بجلی سپلائی کی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس روز کے دوران دہشت گردی کے تین واقعات سے بجلی کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوا ہے، جن میں سے 2واقعات گزشتہ دو راتوں میں ہوئے اور جمعہ کی رات ہونے والا حملہ گیس پائپ لائن پر ہوا، جسے مرمت کرکے 13گھنٹوں بعد بحال کیا۔

انھوں نے وزیرِاعظم کو بتایا کہ اوچ میں خرابی کے باعث گڈو پاور پر لوڈ بڑھنے سے پلانٹ ٹرپ کرگیا تھا، جس کی وجہ سے بجلی کا بحران پیدا ہوا، اس موقع پر وزیرِاعظم نواز شریف نے وفاقی وزیرِ کو ہنگامی بنیادوں بحالی کا کام مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

Comments

- Advertisement -