تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں اے آروائی نیوز کی نشریات بند

کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں اے آروائی نیوز کی نشریات بند کرادی گئیں، وزیراعلیٰ سندھ نے جبری بندش کانوٹس لے لیاکہتے ہیں میڈیاہاؤسز کوہرممکن سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

کراچی سمیت سندھ کےکئی شہروں میں اے آروائی نیوز کی نشریات جبری طور پربند کرادی گئیں ۔کئی کیبلز پر اے آروائی کو آخری نمبرز پر ٹیون کردیا گیا ۔ اے آروائی کے ناظرین تازہ ترین خبروں تجزیوں اور تبصروں سے محروم کراچی، حیدرآباد، میر پورخاص، ٹنڈو اللہ یار میں اے آروائی نیو زکی نشریات کیبل پر نہیں آرہی ہیں۔

اگر کسی چینل پر نشریات آرہی ہیں تو وہاں اے آروائی نیوز کو آخری نمبروں پر ٹیون کیا گیا ہے۔ عوام کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنماوں نے بھی نشریات بند کرائے جانے کی مذمت کی ہے ۔ وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نےاےآروائی نیوزکی نشریات بند کرانے کی مذمت کردی ۔

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بھی اے آروائی نیوز کی نشریات کی بندش کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ کاکہناتھا صحافیوں اورمیڈیاہاؤسزکوہر ممکن سیکیورٹی فراہم کی جائےگی، سندھ حکومت آزادی رائے پرمکمل یقین رکھتی ہے۔

پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری نے اے آروائی کی نشریات کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہامیڈیا کی آزادی پرکوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے، سنی اتحادکونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اے آروائی نیو زکی نشریات کی بندش کی مذمت کی اور کہا سچ چھپانےکیلئےغیرجمہوری ہتھکنڈےاستعمال کیےجارہےہیں۔

امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے اےآروائی کی نشریات بندکرانے کے عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ نے سندھ کے مختلف علاقوں میں نشریات بند کرانے کی مذمت کر تے ہوئےکہا مسلم لیگ ن میڈیا کی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے، رہنماجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور فرید پراچہ نے بھی اےآروائی کی نشریات بند کرانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

رہنماپی ٹی آئی شیریں مزاری نے اےآروائی کی نشریات بندکرانے کی مذمت کردی، مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہداللہ نے اےآروائی کی نشریات بندکرانے کی مذمت کی ہے۔۔پیپلز پارٹی کے رہنما اور معروف قانون دان عتزازاحسن نے بھی اے آروائی کی جبری بندش کی مذمت کی ہے۔
   

Comments

- Advertisement -