تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

کراچی: ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی، کولنگ کا عمل جاری

کراچی: تاریخی ٹمبر مارکیٹ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی ہے، ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی کا شکار ہونے والے علاقے میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں، ہفتے اور اتوار کی شب حاجی کیمپ کے علاقے ٹمبر مارکیٹ اور اطراف میں ہولناک آتشزدگی سے سینکڑوں دوکانیں اور مکان خاکستر ہوگئے ہیں۔

فائر بریگیڈ نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا مگر فائربریگیڈ کی گاڑیاں تاحال کولنگ کا عمل بھی جاری رکھے ہوئے ہے اور ساتھ ہی مختلف سیاسی اور فلاحی تنظیموں نے آتشزدگی سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپ لگانے کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام شروع کردیا ہے۔

پہلے مرحلے میں تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹایا جائے گا، اس اطراف میں موجود مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں میں بچ جانے والے سامان کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

فائربریگیڈ کا کہنا ہے کہ اب بھی ملبے تلے جگہ جگہ آگ بھڑک رہی ہے، جسے بجھایا جا رہا ہے، فائر بریگیڈ کی دس گاڑیاں اور پچاس سے زائد فائر فائٹرز کام میں مصروف ہیں، خوفناک آگ سے دو سو گھروں کو نقصان پہنچا، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں نے سخت سردی میں رات کھلے آسمان تلے گزاری، کئی گھرانوں نے اپنے عزیزوں کے ہاں پناہ لی۔

لکڑی کا تاریخی گودام کوئلے اور راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے، آگ سے چار سو سے زائد دکانیں، گودام، گھر، پتھارے اور گدھا گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں۔

ابتدائی اندازے کے مطابق آگ سے ایک راب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، صدمے سے دوچار متاثرین بے بسی سے اپنے گھر اور دکانیں جلتے دیکھتے رہے، خوفناک آتشزدگی نے یہ ثابت کر دیا کہ بلدیہ فیکٹری کی قیامت ڈھانے والی آتشزدگی سے کوئی سبق نہ سیکھا گیا، پرانا حاجی کیمپ سومرو گلی میں ہفتے اور اتوار کی شب لگنے والی آگ بجھانے فائر بریگیڈ کا عملہ دو گھنٹے تاخیر سے پہنچا۔ فائر ٹینڈرز میں پانی نہیں تھا۔

Comments

- Advertisement -