تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر حملہ کرنے والے ایک شخص کی شناخت ہوگئی

 ڈیلاس: امریکہ کے شہر ڈیلاس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے منتظمین پر فائرنگ کرنیوالے دو افراد کو پولیس نے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں سےایک کی شناخت ایلٹن سمپسن کے نام سے ہوئی، مزید تفتیش جاری ہے۔

امریکی شہر ڈیلس میں امریکی ادارہ ایف بی آئی نے حملہ آوروں کے اپارٹمنٹ کی تلاشی لی اور شواہد اکٹھے کئے، ان افراد کو پیغمبرِ اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر حملے کے دوران پولیس نے مار دیا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں آدمی مسلح تھے اور انھوں نے گارلینڈ کے آئی ایس ڈی اسکول کے سکیورٹی افسر پر فائرنگ شروع کر دی، وہاں موجود گارلینڈ پولیس نے فائرنگ کر کے دونوں کو ہلاک کر دیا، ایک حملہ آور کی شناخت ایری زونا کے رہائشی ایلٹن سمپسن کے نام سے ہوئی ہے۔

امریکی ریاست ٹیکس میں پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیلس شہر کے نواح میں پیغمبرِ اسلام کے خاکوں سے متعلق منعقد ہونے والی کانفرنس کے باہر فائرنگ کرنے والے دو حملہ آور ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ایک سکیورٹی افسر زخمی ہوا ہے۔

مقابلے کا انعقاد قدامت پسند سیاسی گروپ امریکن فریڈم ڈیفنس انیشی ایٹو نے کیا تھا، جو اپنے انتہائی سخت گیر اسلام مخالف مؤقف کے لیے جانا جاتا ہے اور اس نے نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے پاس اسلامک سنٹر کی تعمیر کی بھی مخالفت کی تھی۔

اس تنظیم کی سربراہ معروف متنازع بلاگر پامیلا گیلر ہیں، ان کا شمار اسلام مخالف گروہ میں کیا جاتا ہے۔

اس تقریب میں ڈنمارک کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ ولڈرز بھی مقررین میں شامل تھے۔

منتظمین نے مقابلے فاتح کے لیے دس ہزار امریکی ڈالر کی انعامی رقم رکھی گئی تھی، ذرائع کے مطابق دو آدمی مسلح تھے اور انھوں نے گارلینڈ کے آئی ایس ڈی اسکول کے سکیورٹی افسر پر فائرنگ شروع کر دی، وہاں موجود گارلینڈ پولیس نے فائرنگ کر کے دونوں کو ہلاک کر دیا۔

جس کار میں حملہ آور آئے تھے اس کے بارے میں پولیس کو خدشہ تھا کہ کہیں اس میں بم نہ ہو، اس لیے جائے حادثہ پر بم اسکواڈ بلالیا گیا ہے پولیس تاحال حملہ آوروں کی شناخت ظاہر نہیں کرسکی۔

اس سے قبل بھی ڈنمارک کے اخبار جیلینڈز پوسٹن نے مبینہ طور پر پیغمبر محمد کا تضحیک آمیز خاکہ بنایا تھا تو دنیا بھر میں اس کے خلاف احتجاج ہوا تھا۔

رواں سال جنوری میں فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو میں اسلام پسند بندوق برداروں نے 12 افراد کو ہلاک کر دیا تھا کیونکہ اس میگزین نے اسی قسم کے خاکے شائع کیے تھے، مذہب اسلام میں پیغمبر کی تصویر کشی ممنوع ہے اور یہ مسلمانوں کو ناگوار ہے۔

Comments

- Advertisement -