کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سموسے بیچنے والا 10 سالہ زاہد عزم اور حوصلے کی مثال بن گیا، لوگ جوق در جوق اس کے سموسے خریدنے کے لیے آنے لگے۔
کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا واٹر پمپ میں یہ 10 سالہ بچہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ سموسے فروخت کر کے اپنے گھر کی گاڑی چلا رہا ہے۔
زاہد پڑھائی کرتا ہے اور شام میں سموسے فروخت کرتا ہے، وہ اسکول اور مدرسے جانے کے بعد شام میں یہاں آجاتا ہے اور کھیلنے کودنے کی عمر میں محنت مزدوری کر کے گھر چلانے میں اپنے والدین کا ہاتھ بٹاتا ہے۔
زاہد کے والد ایک چھوٹے سے اسٹال پر اسٹیشنری فروخت کرتے ہیں جس کی آمدنی اس محدود سے گھرانے کے لیے بھی ناکافی ہے۔ اس کی والدہ اسے سموسے بنا کر دیتی ہیں اور وہ روزانہ انہیں فروخت کرتا ہے۔
اس حوصلہ مند ننھے بچے کا کہنا ہے کہ اسے یہ کام کرتے ہوئے 1 سال 2 ماہ ہوگئے ہیں۔
زاہد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد نہ صرف لوگوں نے اس بچے کے بلند حوصلے کو سراہا بلکہ اس کے گاہکوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
سوشل میڈیا پر زاہد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایک اسکول کے پرنسپل نے زاہد کو اپنے اسکول میں تعلیم دینے کی بھی پیشکش کی جسے زاہد کے والد نے قبول کرلیا۔