کراچی: لیفٹ آرم اسپنر نعمان علی نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میچ کو یادگار بناتے ہوئے کئی ریکارڈ اپنے نام کرلئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسپنر نعمان علی کراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں جنوبی افریقی ٹیم پر قہر بن کر ٹوٹے اور پانچ کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا، اس کے ساتھ ہی انہوں نے کئی ریکارڈ اپنے نام کئے۔
نعمان علی پاکستان کے پہلے لیفٹ آرم اسپنر بن گئے جنہوں نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں، اس کے علاوہ وہ پاکستان کے چوتھے اسپنر ہیں جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں لینے کا کارنامہ سرانجام دیا۔
Well bowled Nauman Ali 👏👏👏👏👏
Watch #PAKvSA Live: https://t.co/ZYzysLIXs4#HarHaalMainCricket #BackTheBoysInGreen pic.twitter.com/qYgpz4lNDu
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 29, 2021
اسپنر نعمان علی کے حصے میں ایک اور اعزاز آیا، جنوبی افریقہ کے خلاف کراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں لینے کے بعد وہ بارہویں پاکستان بولر ہیں جنہوں نے اپنے ڈبیبو ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
👏 Nauman Ali👏
Watch #PAKvSA Live: https://t.co/ZYzysLIXs4#HarHaalMainCricket #BackTheBoysInGreen pic.twitter.com/yHVSyRQ4Gn
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 29, 2021
واضح رہے کہ نعمان علی نے جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں بھی دو کھلاڑیوں کا شکار کیا تھا، یوں کراچی ٹیسٹ میں ان کی وکٹوں کی مجموعی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ 34 سالہ نعمان علی کا تعلق سانگھڑ کے تعلقہ کِھپرو سے ہے جہاں انہوں نے اپنی کرکٹ کسی بھی دوسرے نو عمر لڑکے کی طرح ٹیپ بال سے شروع کی، جب وہ 13 سال کے تھے تو والد کی ملازمت کی وجہ سے فیملی حیدرآباد منتقل ہوئی جہاں نعمان علی نے فضل الرحمن کلب کی طرف سے باقاعدہ کلب کرکٹ شروع کی۔
نعمان علی کو کرکٹ کا شوق اپنے ماموں رضوان احمد کو دیکھ کر ہوا جنہوں نے ایک ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کی، نعمان علی ٹیپ بال میں تیز بولنگ کیا کرتے تھے لیکن ماموں کے کہنے پر اسپن بولنگ شروع کی۔
یہ بھی پڑھیں: نانا نے کیا پیش گوئی کی تھی؟ کرکٹر نعمان علی نے اہم راز سے پردہ اٹھادیا
اس کے علاوہ نعمان علی فرسٹ کلاس کرکٹ میں حیدر آباد کے آرایل اور ناردن کی ٹیموں کی نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ یو بی ایل کی طرف سے گریڈ ٹو کرکٹ کھیلتے رہے ہیں، وہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کی طرف سے بھی کھیل چکے ہیں۔
نعمان علی اس سال ناردن کی طرف سے کھیلتے ہوئے قائداعظم ٹرافی میں 61 وکٹیں حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ انہوں نے چھ مرتبہ اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں حاصل کیں جبکہ وہ تین بار میچ میں دس یا زیادہ وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔