تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ذخیرہ اندوزی کیخلاف ایکشن: کراچی میں 4 فلور ملز سیل

صوبائی وزیر  مکیش کمار چاولا کی ہدایت پر محکمہ خوراک سندھ نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے 4 فلور ملز کو سیل کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان محکمہ خوراک نے کہا ہے کہ مارکیٹ میں آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لیے غیر قانونی ذخیرہ اندوزی اور سرکاری آٹا نہ پیسنے پر چار فلور ملز کو سیل کر دیا گیا۔

ترجمان محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہڑتال کی کال پر بند فلور کو بروقت  کارروائی کر کے کھلوادیا گیا، فلور ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملیں بند کرنے کی کال حکومت سندھ کو بلیک میل کرنے کی کوشش ہے۔

ترجمان محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج 25 سے زائد ملیں چل رہی ہیں، فلور مل ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی کال کے بعد بھی گندم پیسائی کا عمل جاری ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی کی فلور ملوں کو جنوری اور فروری 2023 کے مہینوں میں گندم کا سب سے زیادہ کوٹہ فراہم کیا گیا ہے، تاکہ آٹے کی قیمتوں کو مستحکم رکھا جا سکے۔

جنوری 2023 میں کراچی کی فلور ملوں کو 196,000 میٹرک ٹن آٹا جاری کیا گیا جو کہ محکمہ خوراک کی تاریخ میں سب سے زیادہ رلیز ہے۔

کراچی کی ملوں کو فروری کے مہینے اور مارچ 2023 کے 10 دنوں کے لیے 167,000 میٹرک ٹن  گندم مختص کی گئی تھی، جس میں سے گزشتہ 10 دنوں میں 110,000 میٹرک ٹن  سے زیادہ  گندم اٹھائی گئی ہے۔

آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ایک گروپ کراچی کا آٹا اٹھا کر صوبے کے دوسرے شہروں میں فروخت کرتا ہے اور یہاں تک کہ صوبے سے باہر دکانداروں کو بھی فروخت کرتا ہے۔

ترجمان محکمہ خوراک سندھ نے کہا کہ یہ گروپ اپنی فروخت  سے حاصل ہونے والی رقم اور ترسیلات  کی تفصیل محکمہ خوراک کو مصالحت کے لیے بھیجنے کو تیار نہیں ہے، گروپ نے محکمہ خوراک کو دیگر فلور ملوں کا کو ٹہ کم کرنے اور اپنے گروپ کی ملوں کو دینے کی تجویز دی جسے قبول نہیں کیا گیا۔

 ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہڑتال کی کال اس گروپ کے غیر منطقی مطالبے کو مسترد کرنے کا ردعمل ہے۔

ترجمان نے یہ بھی کہا کہ محکمہ خوراک سرکاری گندم کی ذخیرہ اندوزی، آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لیے نان گرائنڈنگ، کراچی کا کوٹہ دوسرے شہروں کو فروخت کرنے اور فروخت کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر ڈیفالٹر فلور ملوں کے خلاف کارروائی شروع کرے گا۔

محکمہ خوراک نے کہا کہ کارروائی میں لائسنس کی منسوخی، گورنمنٹ روسٹر سے ڈسچارج، گندم کی ریکوری سمیت  فوڈ اسٹفز (کنٹرول) ایکٹ 1958 کے تحت جرمانے شامل ہوں گے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ گروپ نے گزشتہ 20 دنوں میں یکطرفہ طور پر آٹے کی قیمت میں تین بار اضافہ کیا ہے، سندھ حکومت نے ایکس مل آٹے کی قیمت 15جنور ی 2023   کو 95 روپے فی کلو گرام جبکہ خوردہ قیمت 98 روپے فی کلو گرام مقرر کی تھی ۔

ترجمان محکمہ خوراک کے مطابق حکومتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 10 فروری، 14 فروری اور 01 مارچ کو یکطرفہ طور پر آٹے کی قیمتوں میں بالترتیب  101رو پے فی کلو گرام، 105 روپے  فی کلوگرام اور 130 رو پے فی کلو گرام  کااضافہ کیا گیا، جبکہ حکومت کی جانب سے انہیں 85 رو پےفی کلو گرام  گندم فراہم کی جا رہی تھی۔

Comments

- Advertisement -