تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

چمن میں خسرے سے متاثرہ 5 بچوں کو بچایا نہ جا سکا

چمن: بلوچستان کے علاقے چمن میں کلی ٹاکی میں خسرے سے متاثرہ 5 بچے دوران علاج جاں بحق ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے چمن میں ایک ہی گاؤں کے پانچ بچے خسرے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے ہیں، ضلعی اسپتال کی جانب سے گاؤں میں طبی امداد بھیج دی گئی۔

ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عصمت اچکزئی کا کہنا ہے علاقے میں سیکڑوں بچے خسرے سے متاثر ہیں، اطلاع ملتے ہی ایک ڈاکٹر اور پندرہ ویکسنیٹرز، ایمبولنس اور ادویات متاثرہ گاؤں روانہ کر دی ہیں۔ کلی ٹاکی میں جاں بحق بچوں کی عمریں 3 سے 7 سال کے درمیان ہیں، تین لڑکے اور دو لڑکیاں شامل ہیں۔

افغانستان کی سرحد پر واقع علاقے چمن میں خسرے نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، یہاں ہر سال خسرے کی وبا پھیلتی ہے تاہم اس سے بچاؤ کے لیے تا حال کوئی تسلی بخش اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ خسرہ ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے والا وبائی مرض ہے جو بہت جلد پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، خسرے کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر محکمۂ صحت نے مرض کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

وہ تمام بچے جن کی عمر 9 ماہ سے 5 سال تک ہے انھیں خسرے سے بچاؤ کے سرکاری مہم کے دوران حفاظتی ٹیکا لگایا جا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -