تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

عید ایام میں‌ بھی عوام کی خاطر ڈیوٹیاں‌ دینے والے افراد

عید کے دن ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پُرمسرت موقع پر خوشیاں منائے مگر کچھ شعبے ایسے بھی ہیں جن سے وابستہ افراد کو ہرصورت دفاتر میں حاضری یقینی بنانا ہوتی ہے۔

پاکستان میں عید الفطر کا تہوار مذہبی جوش و جذبے اور احتیاط کے ساتھ سے منایا جارہا ہے، اس ضمن میں حکومت نے 10 سے 15 مئی تک عام تعطیلات کا اعلان کیا ہے، مگر بہت سے ایسے سرکاری و نجی شعبے ہیں جن کے ملازمین کو ان ایام میں چھٹی نہیں ملتی اور انہیں معمول کے مطابق دفتر پہنچ کر ذمہ داری انجام دینا ہوتی ہے۔

عید کی مبارک خوشیاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ نہ منانے والے لوگ کن سے شعبوں سے وابستہ ہیں، آئیں اس پر سر سری نظر ڈالتے ہیں۔

مسلح افواج ، پولیس اور حساس ادارے

مسلح افواج اور حساس ادارے کے جوان بشمول پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ملک بھر میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی خوشیوں کی قربانی دیتے ہیں۔ عوامی مقامات اور ملکی سرحدوں کی حفاظت پر مامور جوان عید کی خوشیاں اپنے مقررہ مقام پر مناتے ہیں اس اقدام کا مقصد عوام کو عید کی خوشیوں میں مکمل تحفظ فراہم کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کا ایل او سی کا دورہ، جوانوں کے ساتھ عید منائی

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج عید الفطر پر بھی شہریوں کی حفاظت کیلئے مصروف عمل

مسلح افواج کے سربراہان اور اعلیٰ افسران جوانوں کے حوصلے بلند کرنے کے لیے اُن کے ساتھ ہی نمازِ عید ادا کرتے ہیں اور اُن سے گلے مل کر پرمسرت دن کی مبارک باد پیش کرتے ہیں، یہ موقع جوانوں کے لیے قابلِ فخر ہوتا ہے کہ جب وہ اپنے درمیان سربراہ کو پاتے ہیں۔

رواں سال پاک فوج کے جوان قوم کو کرونا سے بچانے کے لیے شہری علاقوں میں میدانِ عمل میں ہیں اور وہ  شہریوں سے کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروا رہے ہیں۔

سیاسی و عوامی نمائندے

صدر اور وزیراعظم سمیت اراکین اسمبلی و عوامی نمائندے بھی عید کے دن کو عوام کے لیے مختص کردتے ہیں اور اس دن سب کو مبارک باد دیتے اور وصول کرتے نظر آتے ہیں۔ کرونا کی وجہ سے گزشتہ برس اور رواں سال سیاسی و عوامی نمائندوں نے ملاقاتوں سے اجتناب کیا اور خود کو بہت محدود رکھا۔

میڈیا (صحافت)

ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد عوام تک بدلتے حالات و واقعات کی رسائی کے لیے دفاتر میں موجود ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ گھروں میں بیٹھے ناظرین ہر تھوڑی دیر میں ٹی وی اسکرین پر خبریں اورمختلف تفریحی پروگرام ملاحظہ کرتے ہیں۔ عصر حاضر کی جدت کے بعد تمام اب چینلز کی جانب سے انٹرنیٹ پر بھی ویڈیوز شیئر کیں جاتی ہیں، جس کے لیے ڈیجیٹل سے وابستہ ملازمین دفتر میں حاضر ہوتے ہیں۔

ایک پروگرام کے آن ائیر ہونے کے پیچھے پوری ٹیم کا ہاتھ ہوتا ہے جس میں کیمرے میں نظر آنے والے شخص تو اہم ہوتا ہی ہے مگر ڈائریکٹر، پروڈیوسر، کیمرہ مین، اسکرپٹ رائٹر وغیرہ بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، یہ تمام لوگ عید کے موقع پر بھی اپنے دفاتر میں موجود رہتے ہیں۔

سیکیورٹی گارڈ / چوکیدار

عید کے موقع پر  دفاتر میں تعینات سیکیورٹی گارڈز کی بھی چھٹی نہیں ہوتی اور وہ عید کی خوشیاں ساتھیوں کے ساتھ مناتے ہیں۔

ڈاکٹرز

ویسے تو عید کے موقع پر ڈاکٹرز کسی بھی ممکنہ ایمرجنسی کی صورت میں اسپتالوں میں موجود ہوتے ہیں تاکہ طبیعت ناسازی یا کسی بھی حادثے کی صورت میں اسپتال آنے والے مریض کو فوری طور پر علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا طبی عملے کی عید تعطیلات منسوخ کرنے کا اعلان

کرونا وبا کے بعد ویسے بھی ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کی ذمہ داریاں دگنی ہوگئیں ہیں، عملے کے اراکین آپ کی صحت کی خاطر اسپتالوں میں موجود ہیں اور وہ ایک ہی پیغام دے رہے ہیں کہ ’ہم آپ کے لیے ڈیوٹی پر ہیں، آپ بس احتیاط کریں‘۔

فلاحی اور رفاعی ادارے (ایمبولینس ڈرائیورز)

ایمبولینس ڈرائیور بھی عید کے روز اپنے امور سرانجام دیتےہیں اور وائرلیس پر ملنے والی ہدایت کے مطابق اپنی گاڑی کو اُسی سمت دوڑاتے نظر آتے ہیں۔

دیگر شعبوں کے ملازمین

کال سینٹر پر ڈیوٹیاں سرانجام دینے والے افراد بھی اس بات کے پابند ہوتے ہیں کہ وہ شیڈول کے مطابق عید کے روز نوکری پر آئیں اور موصول ہونے والی کالز کا ہر صورت جواب دیں، یہی وجہ ہے کہ کسی بھی بینک یا موبائل فون کمپنی کی ہیلپ لائن پر بیٹھے نمائندگان عید کے روز بھی آپ کی رہنمائی کرتے نظر آتے ہیں۔

اسی طرح بنگلوں یا کسی گھر پر کام کرنے والے ملازمین اس بات کے بھی پابند ہوتے ہیں کہ وہ عید کے روز صاحب کے گھر پر موجود رہیں کیونکہ اس روز سارا اہل خانہ گھر پر موجود ہوتا ہے تو (ماسیوں، خاکروب، چوکیدار اور ڈرائیورز) کا ڈیوٹی پر رہنا لازم ہوتا ہے۔

ان چیدہ چیدہ شعبوں کے علاوہ اور بھی کئی ایسے شعبے ہیں جہاں لوگ اس بات کے پابند ہوتے ہیں کہ وہ عید کے ایام میں بھی روز مرہ کی طرح اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔

اگر آپ درجِ بالا شعبوں کے کام پر نظر ڈالیں تو ان کا براہ راست تعلق عوامی مفاد سے جڑا ہے، اسی وجہ سے ملازمین عید کی خوشیاں اپنے دفاتر میں گزارتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں