واشنگٹن: امریکا نے افغانستان کے لیے 64 ملین ڈالرز کی اضافی امداد کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ رقم مختلف تنظیموں کے ذریعے فراہم کرے گی، رقم افغان عوام کی مدد کے لیے فراہم کی جائے گی۔
امریکا کی جانب سے فراہم کردہ رقم قدرتی آفات، کورونا، وبائی امراض ودیگر مسائل کے لیے استعمال ہوگی، رقم انتہائی ضروری خوراک، طبی سامان ودیگر ضروریات کے لیے استعمال ہوگی۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا افغان عوام کے لیے امداد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ ہمیں انسانی امداد میں اضافی 64 ملین ڈالر کا اعلان کرنے پر فخر ہے۔
The United States remains firmly committed to continue our robust humanitarian assistance for the people of Afghanistan. We are proud to announce an additional $64 million in humanitarian assistance. https://t.co/RHpaENdjgP
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) September 13, 2021
دوسری جانب افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ امریکا اور امریکا کے دوستوں نے شرارت کا راستہ اختیار کیا ہے، افغانستان کے بیرونی اثاثہ جات منجمد کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں اور افغانستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
گلبدین حکمت یار نے کہا کہ افغان عبوری حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے امریکا شرارت کررہا ہے، دباؤ قبول کرنے کی صورت میں امریکا اپنی شرائط منوا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ افغانستان کا مستقبل روشن ہے، افغانستان میں ایسے وسائل ہیں جس پر بہت ممالک کی نظریں ہیں، چاہتے ہیں ایسی حکومت بنے جس کی پالیسیاں آزاد اور خود مختار ہوں۔