ٹوکیو: جاپان کے طبی اور تحقیقی ماہرین نے کرونا کی تشخیص کرنے والا فیس ماسک تیار کرنے کا دعویٰ کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان کے مغربی علاقے میں قائم یونیورسٹی کویوٹو پرفیکٹل اور طبی ماہر پروفیسر یاسوہیرو ٹوسوکاموٹو نے مشترکہ تحقیق کے بعد کرونا کی تشخیص کا نیا طریقہ تلاش کیا، جو فیس ماسک کی مدد سے ممکن ہوگا۔
ماہرین نے فیس ماسک میں شتر مرغ کے اینٹی باڈیز کی تہہ اور ایک کیمیکل شدہ فلٹر لگایا۔ جب اس میں وائرس کو داخل کیا گیا تو کیمیکل الٹراوائیڈ لائٹ روشن ہوئی۔
تحقیقی ماہرین نے بتایا کہ یہ فیس ماسک الٹرا وائیڈ لائٹ کی مدد سے کرونا کی تشخیص کرے گا، متاثرہ شخص جب اسے منہ پر لگائے گا تو اُس میں الٹر وائیڈ لائٹ روشن ہوجائے گی جبکہ ناک اور منہ کے اطراف پر غیرمعمولی چمک اجاگر ہوگی۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس فیس ماسک کی مدد سے انتہائی کم قیمت اور تیز ترین کرونا کا ٹیسٹ ممکن ہوسکے گا، جسے مستقبل میں پی سی آر کے متبادل کے طور پر بھی مانا جاسکتا ہے۔
ویٹنری پروفیسر اور یونیورسٹی کے صدر نے ماسک کی تیاری کو اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ’ماضی میں ہونے والے مطالعات میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ شتر مرغ کا مدافعتی نظام برڈ فلو سمیت دیگر وائرسز سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ اس ماسک کا 32 افراد پر تجربہ کیا گیا، جن کے بعد میں پی سی آر ٹیسٹ بھی کیے گئے تو حیران کن طور پر دونوں کے نتائج میں مماثلث پائی گئی۔
ماہرین پُرامید ہیں کہ وہ ایسا ماسک تیار کرلیں گے ، جو خود بہ خود چمک اٹھے گا اور اُسے روشنی دکھانے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔