تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

آرمی چیف کو عہدے سے نہ ہٹانے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کو عہدے سے نہ ہٹانے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو عہدے سے نہ ہٹانے کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کچھ دیر میں سماعت کریں گے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کیا وزیراعظم سیاسی مقاصد کے لیے آرمی چیف کو عہدے سے ہٹا سکتا ہے، وزیراعظم کا کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم سینئر صحافیوں سے گفتگو میں کسی کو عہدے سے ہٹانے کی تردید کرچکے ہیں۔

اس سے قبل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کورٹ روم نمبر ون بھی کھولنے کی ہدایت کردی، عدالتی عملے کو بھی فوری اسلام آباد ہائیکورٹ طلب کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سیکریٹری اور ایڈیشنل سیکریٹری قومی اسمبلی کو عدالت طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو آرمی چیف کو نہ ہٹانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوگی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کیس کی سماعت کریں گے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کو تبدیل کرنےکی کوئی بات نہیں ہوئی نہ سوچاہے، وزیراعظم

اب سے کچھ دیر قبل وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی اہم اجلاس بلاتے ہیں تو افواہوں کا بازار گرم ہوجاتا ہے، آرمی چیف کو تبدیل کرنے کی کوئی بات نہیں ہوئی نہ سوچا ہے۔

عمران خان نے واضح کیا کہ عسکری قیادت میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کےاجلاس میں شرکت کروں گا تنہا ہوں لیکن قوم کے لیے لڑوں گا اور سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن زیادہ سے زیادہ کیا کرسکتی ہے مجھےجیل میں ڈال سکتی ہے، قوم کے لیے آخری بال تک لڑوں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے کبھی شکست تسلیم کی نہ اب شکست تسلیم کروں گا، میں اپنا کام آئین و قانون کے مطابق کرتا رہوں گا۔

Comments

- Advertisement -