پیر, جون 16, 2025
ہوم بلاگ

چاندی کی قیمت میں آج کتنا اضافہ ہوا؟

0

پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

ملک بھر میں چاندی کی قیمت میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں آج 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,303 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت 3,849 روپے ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,303 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 3,849 روپے رہی۔

پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

ایرانی صدر کا پاکستان سے اظہارِتشکر، پارلیمنٹ میں شکریہ پاکستان کے نعرے

0

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اسرائیلی حملے کی مذمت اور ایرانی موقف کی تائید پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ایرانی صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب میں پاکستان کی پارلیمنٹ کے مؤقف پر اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور پارلیمنٹ ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔

صدر نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے ایران کیخلاف اسرائیلی اقدام کو گھناؤنا قرار دیا اور کہا کہ جہاں ضرورت پڑی ایران کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

ایرانی صدر کے خطاب کے بعد ایرانی پارلیمنٹ میں ’’شکریہ پاکستان‘‘ کے نعرے گونج اٹھے۔ پاکستان تشکر! ایران کی مجلس شوریٰ میں پاکستان کےحق میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔

پاکستان کے دوٹوک اور واضح مؤقف اور حمایت پر ایرانی قیادت نے اظہارتشکر کیا اور پاکستان کی حمایت پر زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔

محبت الفاظ کی محتاج نہیں ہوتی، فضیلہ قاضی

0
فضیلہ قاضی

شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ فضیلہ قاضی کا کہنا ہے کہ محبت الفاظ کی محتاج نہیں ہوتی۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ‘گڈ مارننگ پاکستان‘ میں اداکارہ فضیلہ قاضی نے شوہر و اداکار قیصر نظامانی کے ساتھ شرکت کی اس دوران میزبان ندا یاسر نے سوال کیا کہ شادی شدہ ریلیشن شپ میں محبت قائم کیسے رکھی جائے؟

جواب میں فضیلہ قاضی نے کہا کہ محبت دوستی سے شروع ہوتی لیکن جب ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے ہیں تو یہ الگ ہوتی ہے اور بچوں کی پیدائش ہوتی ہے تو شوہر سے محبت الگ طرح کی ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے مرد یا عورتیں بھی دیکھیں ہیں کہ جو بچوں کی پروا کیے بغیر بیوی یا شوہر سے بدلہ لینے کے لیے ان کا استعمال کرتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ بچوں کی پیدائش کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ ہمیں ایک پیج پر ہونا ہے تاکہ بچے ہم سے اپنی ہر بات شیئر کرسکیں۔

فضیلہ قاضی نے کہا کہ زندگی کے ہر فیصلے میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں، لڑائیاں ہوتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ایک دوسرے سے پیار نہیں کرتے، میاں بیوی کی محبت میں لحاظ ہوتا ہے کیونکہ دونوں نے ساتھ اچھا برا وقت گزارا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں الگ بیک گراؤنڈ سے ہوں اور قیصر کا تعلق الگ گھرانے سے ہے ہم نے اپنی عادتوں کو بھی تبدیل کیا ہے، آپ کو محبت کے رشتے میں نرمی بھی لانی پڑتی ہے۔

مجبور لکڑہارا (جرمنی کی لوک کہانی)

0
لکڑہارا لوک کہانی

ایک چھوٹے سے گاؤں میں کوئی غریب لکڑہارا ایک جھونپڑی میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ رہتا تھا۔ اس کے بڑے بیٹے کا نام ہینسل اور بیٹی کا نام گریٹل تھا جو دراصل اس کی پہلی بیوی کے بطن سے پیدا ہوئے تھے۔ پہلی بیوی کی وفات کے بعد لکڑہارے نے دوسری شادی کر لی تھی۔

لوک کہانیاں اور حکایات پڑھنے کے لیے یہ لنک کھولیں

لکڑہارا دن بھر جنگل میں لکڑیاں کاٹتا اور پھر ان کو بازار لے جا کر بیچ دیتا۔ اس سے جو کچھ نقدی ملتی، اس سے گھر کا خرچ چلاتا، لیکن اس کی آمدنی اتنی کم تھی کہ اکثر اس کنبے کو ایک وقت کی روٹی ہی میسر آتی۔ اس کی بیوی، جو بچوں کی سوتیلی ماں تھی، ایک سخت جان اور خود غرض عورت تھی۔

ایک رات، جب گھر میں کھانے کو کچھ نہ تھا، لکڑہارے کی بیوی نے اس سے کہا، "ہمارے پاس اتنا کھانا نہیں کہ سب کا پیٹ بھر سکے۔ ہمیں بچوں کو جنگل میں چھوڑ آنا چاہیے تاکہ ان کی ذمہ داری ختم ہو اور ہم دونوں اپنا پیٹ بھر سکیں۔ یہ وہاں کسی طرح کچھ کھا پی کر جی ہی لیں گے۔” لکڑہارا اپنے بچوں سے بہت محبت کرتا تھا، اس نے انکار کر دیا، لیکن اس نے طرح طرح کی باتیں بنا کر اور طعنے دے کر اپنے شوہر کو یہ قدم اٹھانے پر مجبور کر ہی دیا۔

اتفاق سے جس رات لکڑہارے کو اس کی بیوی نے اس ظلم اور گھناؤںے کام کے لیے بھوک کا خوف دلاتے ہوئے قائل کیا، ہینسل کسی وجہ سے سو نہیں سکا تھا۔ وہ ایک ہوشیار اور بہادر لڑکا تھا۔ اس رات خاموشی سے زمین پر لیٹے ہوئے ہینسل نے اپنی سوتیلی ماں کا منصوبہ سن لیا تھا۔ پہلے تو وہ گھبرایا مگر پھر اپنے ذہن کو اس کا حل تلاش کرنے کے لیے دوڑانے لگا اور پھر مطمئن ہو کر سو گیا۔ اگلی صبح، سوتیلی ماں نے بچوں سے کہا کہ کچھ دیر بعد وہ سب جنگل میں لکڑیاں کاٹنے چلیں گے۔ اس نے ہینسل اور گریٹل کو کھانے کے لیے روٹی کا ایک ٹکڑا بھی دیا۔ اب ہینسل نے گریٹل کو ساتھ لیا اور جھونپڑی سے باہر نکل گیا، اور تھوڑی ہی دیر میں لوٹ آیا۔

بچوں نے دیکھا کہ والدین جیسے انہی کے منتظر تھے۔ وہ ہینسل اور گریٹل کو لے کر جنگل کی طرف بڑھنے لگے۔ جنگل شروع ہوا تو ہینسل اپنی جیب سے وہ مخصوص قسم کے پتھر راستے میں گراتا ہوا جانے لگا، جو اس نے صبح کنویں کے قریب ایک عمارت کے کھنڈر سے جمع کیے تھے۔ یہ عام پتھر نہیں تھے بلکہ چاند کی روشنی میں‌ ایک خاص چمک پیدا کرتے تھے۔ وہ یہ پتھر نشانی کے طور پر گرا رہا تھا تاکہ راستہ پہچان سکے۔ گھنے درختوں کے درمیان پہنچ کر سوتیلی ماں نے بچوں سے کہا کہ وہ ایک جگہ بیٹھ جائیں، ہم دونوں ذرا آگے لکڑیاں کاٹنے جا رہے ہیں اور جلد لوٹ آئیں گے، لیکن کافی دیر گزر گئی اور وہ نہیں لوٹے۔ وہ دونوں منصوبہ کے مطابق بچوں کو چھوڑ کر گھر واپس چلے گئے تھے۔

ادھر دن ڈھلنے کو تھا اور اب انھیں بھوک بھی ستا رہی تھی۔ گریٹل رونے لگی۔ ہینسل نے اسے دلاسہ دیا اور کہا، "چاند نکلنے کا انتظار کرو۔” جب چاندنی پھیلی تو ہینسل کے گرائے ہوئے پتھر چمکنے لگے۔ دونوں بہن بھائی ان کو دیکھتے ہوئے جنگل سے نکل کر گھر واپس پہنچ گئے۔ لکڑہارا انھیں دیکھ کر بہت خوش ہوا، لیکن سوتیلی ماں غصے سے بھر گئی۔

کچھ دن عافیت سے گزر گئے مگر پھر وہی کھانے پینے کا مسئلہ اور گھر میں فاقے کی نوبت آن پڑی۔ تب، سوتیلی ماں نے دوبارہ لکڑہارے کو مجبور کیا کہ بچوں کو جنگل میں چھوڑ آتے ہیں۔ اس مرتبہ انھوں نے بچوں کو پہلے سے نہیں بتایا۔ یوں ہینسل رات کو پتھر جمع نہ کر سکا۔ صبح اچانک ہی ان کو سوتیلی ماں نے کسی بہانے سے جنگل جانے کا بتایا۔ وہ سب جنگل کی طرف چل دیے۔ اتفاق سے گھر میں روٹی کے چند ٹکڑے پڑے ہوئے تھے۔ ہینسل نے آنکھ بچا کر وہ اپنی جیب میں ٹھونس لیے۔ راستے میں وہ روٹی کے ٹکڑوں کو گراتا ہوا آگے بڑھ رہا تھا۔ اس مرتبہ بھی والدین نے وہی کیا، لیکن جب شام ڈھلی تو ہینسل کو واپسی کی فکر ہوئی۔ وہ اپنی بہن کا ہاتھ تھام کر اندازے سے آگے بڑھنے لگا اور دونوں زمین پر غور سے نشانی ڈھونڈنے لگے، لیکن وہ ٹکڑے تو پرندوں نے کھا لیے تھے۔ دونوں بہن بھائی جنگل میں بھوک اور تھکاوٹ سے نڈھال، تین روز تک بھٹکتے رہے۔ اچانک انھیں ایک جھونپڑی نظر آئی، جو مٹھائی، کیک، اور چاکلیٹ سے بنی تھی۔ یہ عجیب و غریب گھر دیکھ کر وہ حیران تو ہوئے مگر بھوک کی شدت کے باعث انھوں نے کچھ سوچے سمجھے بغیر جھونپڑی کو نوچ کر سب چیزیں کھانا شروع کردیں۔ اچانک دروازہ کھلا، اور ایک بوڑھی عورت باہر نکلی۔ وہ نہایت چالاک جادوگرنی تھی۔ اس نے میٹھی آواز میں کہا، "آؤ بچو، اندر آؤ، تمھیں اور بہت کچھ کھانے کو دوں گی۔”

جادوگرنی نے دھوکے سے ان کو اندر بلا لیا اور ہینسل کو ایک پنجرے میں بند کر دیا۔ اسے گریٹل بہت پیاری لگی۔ اس نے گریٹل کو اپنی خادمہ بنا لیا۔ جادوگرنی نے گریٹل سے کہا کہ وہ ہینسل کے لیے بہت سا کھانا پکائے تاکہ وہ موٹا ہو جائے اور پھر وہ اسے بھون کر کھا سکے۔ جادوگرنی کی آنکھیں کمزور تھیں، اس لیے وہ ہر روز ہینسل کی انگلیاں چھو کر دیکھتی کہ وہ موٹا ہوا یا نہیں۔ ہینسل نے پنجرے میں رہتے ہوئے اس کی کمزوری کو بھانپ لیا تھا۔ ادھر وہ اپنی بہن سے موقع پاکر اشاروں اشاروں میں باتیں کرتا رہتا تھا۔ وہ یہی منصوبہ بناتے تھے کہ یہاں سے کیسے نکل سکتے ہیں۔ ایک روز اس نے جادوگرنی کے کھانے سے بچی ہوئی ایک ہڈی کی طرف اشارہ کیا اور گریٹل نے نظر بچا بھائی کو وہ ہڈی تھما دی۔ اب ہینسل نے ہوشیاری سے اپنی انگلی کی جگہ وہ ہڈی جادوگرنی کے چھونے کے لیے آگے بڑھا دی، جسے وہ ظالم ہینسل کی انگلی سمجھی۔ دو تین ہفتوں تک ہینسل اس کے ساتھ یہی کرتا رہا اور جادوگرنی سمجھتی رہی کہ وہ موٹا ہوگیا ہے۔

آخر کار، جادوگرنی نے گریٹل سے کہا کہ وہ تنور تیار کرے، کیونکہ وہ ہینسل کو بھون کر کھانا چاہتی ہے۔ گریٹل نے معصومیت سے پوچھا، "تنور کو دہکانے کے لیے کیا کروں، مجھے کبھی اس کا تجربہ نہیں‌ ہوا۔ میری مدد کریں۔” جادوگرنی اس کی باتوں میں آگئی۔ اس نے تنور کے اندر جھانک کر اسے سمجھانے کی کوشش کی اور عین اس لمحے جب وہ تنور میں‌ جھانک رہی تھی، گریٹل نے جادوگرنی کو دھکا دیا، اور وہ تنور میں سر کے بل جا گری۔ گریٹل نے قریب پڑا ہوا لکڑی کا موٹا سا ڈنڈا اٹھایا اور جادوگرنی کی کمر پر برساتی چلی گئی۔ اس کے ہاتھ اسی وقت رکے جب گریٹل نے پنجرے سے آواز لگائی کہ وہ اسے باہر نکالے۔

گریٹل نے ہینسل کو پنجرے سے آزاد کیا جس نے باہر آتے ہی سب سے پہلے تنور کو دہکا دیا تاکہ جادوگرنی کا قصہ تمام ہوجائے۔ اب انھوں نے جھونپڑی کو کھنگالا تو وہاں کافی مقدار میں سونا اور کئی قیمتی چیزیں ملیں۔ دونوں نے ایک بڑی سی چادر میں وہ سب مال جمع کیا اور اسے پیٹھ پر لاد کر وہاں سے نکل گئے۔ کسی طرح دونوں اس جنگل سے باہر نکلنے میں بھی کام یاب ہوگئے۔ آخر کار وہ اپنے گھر پہنچے۔ معلوم ہوا کہ ان کی سوتیلی ماں مر چکی ہے، اور لکڑہارا اپنے بچوں کے ساتھ ناروا سلوک پر پچھتا رہا ہے۔ وہ انھیں دیکھ کر خوشی سے نہال ہوگیا۔ بچوں نے اپنے باپ کو جادوگرنی کی کٹیا سے لوٹا ہوا وہ خزانہ دیا جس سے ان کے باپ نے زمین خریدی اور کھیتی باڑی شروع کی۔ انھوں نے ایک اچھا سا گھر بنوایا اور خوشی خوشی زندگی بسر کرنے لگے۔

(یہ مشہور جرمن لوک کہانی کا اردو ترجمہ ہے لیکن اس میں کہانی کے مزاج اور تفصیلات کو برقرار رکھتے ہوئے کئی ایسی تبدیلیاں کی گئی ہیں جو اگرچہ اصل کہانی کا حصہ نہیں مگر اسے پُرلطف اور دل چسپ ضرور بناتی ہیں)

بولر کی امپائر کو پیٹنے کی کوشش، اسٹمپس کو لات مارکر گرا دیا

0

کرکٹ کو شریفوں کا کھیل کہا جاتا ہے مگر تاریخ میں کچھ ایسے واقعات ہوئے ہیں جس سے کھیل کا وقار نہ صرف مجروح ہوا بلکہ تماشائی بھی حیران رہ گئے۔

آج کل تو امپائر کا فیصلہ کسی کھلاڑی کو پسند نہ آئے تو وہ ریویو کا سہارا لیتا ہے، تاہم پہلے ایسے نہ تھا اور امپائر کے غلط فیصلے یا فیصلہ اپنے حق میں نہ آنے پر پلیئرز غصے میں بھی آجاتے تھے، ویسٹ انڈیز کے کئی کھلاڑی ماضی میں امپائر سے الجھتے نظر آئے۔

جنٹیل مین گیم میں کھلاڑی بعض دفعہ حد سے گزر گئے اور کیمرے میں ایسا کچھ کرتے ہوئے پکڑے گئے جسے دیکھ کر وہ خود شرمندہ ہوجائیں۔

کرکٹ کی تاریخ میں لڑائی کے دو بڑے واقعات معروف ہیں، جس وقت دنیائے کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کرکٹ کا راج تھا اور ان کے فاسٹ بولرز تمام ٹیموں کےلیے خوف کی علامت تھے، یعنی 70 اور 80 کی دہائی میں یہ واقعات پیش آئے۔

اس وقت کے دو فاسٹ بولرز کولن کرافٹ جنھوں نے امپائر کو دھکہ دیا اور مائیکل ہولڈنگ نے اسٹمپ کو لات ماری، یہ دونوں واقعات نیوزی لینڈ میں اس وقت پیش آئے جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم دورے پر گئی تھی۔

امپائر کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ 1979-80 کے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں پیش آیا۔

امپائر فریڈ گڈال کے فیصلوں سے ناراض ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر کولن کرافٹ نے رن اپ کے دوران انھیں دھکہ دیا، یہ واقعہ میچ کے دوران پیش آیا، جب کرافٹ نے باؤنسر پھینکا اور امپائر نے اسے نوبال قرار دے دیا۔

اس بات پر کولن رافٹ نے غصے میں آکر امپائر کو دھکہ دے دیا جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔ یہ واقعہ کرکٹ کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر جانا جاتا ہے۔

1980 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ویسٹ انڈیز کے عظیم فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ نے امپائر کے فیصلے سےناراض ہوکر اسٹمپ کو لات ماردی تھی، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امپائر نے جان پارکر کے کیچ کو ماننے سے انکار کیا تھا۔

اس فیصلے پر ہولڈنگ نے غصے میں آکر اسٹرائیکر اینڈ پر اسٹمپ کو لات ماری جس سے تمام اسٹمپس اکھڑ گئے۔ اس واقعہ کو کرکٹ کی دنیا میں ایک متنازعہ لمحے کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے نئے سائیکل میں پاکستان کے چیلنجز بڑھ گئے

0

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے نئے سائیکل کے لیے پاکستان کے چیلنجز بڑھ گئے ہیں۔

پاکستان ٹیم ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں چھ ٹیسٹ سیریز کھیلے گا جس میں ہوم اور اوے سمیت کل 13 ٹیسٹ میچز شامل ہیں۔

پاکستان ٹیسٹ سائیکل میں آسٹریلیا اور بھارت کے خلاف کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں کھیلے گا۔

آخری مرتبہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ سیریز 2007 میں کھیلی گئی تھی۔

2025 سے 2027 تک پاکستان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گا جبکہ باقی پانچ سیریز دو ٹیسٹ سیریز پر مشتمل ہوں گی۔

واضح رہے کہ ڈبلیو ٹی سی متعارف ہونے کے بعد سے پاکستانی ٹیم کو مسلسل مشکلات کا سامنا ہے اور وہ ابھی تک کسی فائنل میں نہیں پہنچ سکی ہے۔

حالیہ ڈبلیو ٹی سی میں پاکستان نویں نمبر پر رہا جس میں 14 میں سے صرف پانچ ٹیسٹ جیتے اور 9 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اسرائیل کا مغربی تہران کے فوجی اڈے پر حملہ

0

اسرائیل نے مغربی تہران میں حملہ کرکے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔

ایران کی فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملے میں مغربی تہران میں ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے تہران کے ایک علاقے سے شہریوں کو انخلا کی دھمکی دی ہے۔

واضح رہے کہ یہ اسرائیلی فوج کی جانب سے دارالحکومت کے کچھ حصوں کے لیے دھمکی جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

علاوہ ازیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی فضائیہ نے "تہران کے آسمان پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے”۔

نیتن یاہو نے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر کے ساتھ وسطی اسرائیل میں تل نوف ایئربیس کا دورہ کرتے ہوئے یہ ریمارکس دیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دو مقاصد حاصل کرنے کے راستے پر ہیں جوہری خطرے کو ختم کرنا اور میزائل کے خطرے کو ختم کرنا۔

وزیراعظم نے تہران کے شہریوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کا دارالحکومت چھوڑ دیں ہم کارروائی کر رہے ہیں۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کو منتقل ہوگا، وزیر خزانہ

0
پیٹرول کی قیمت

اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کو منتقل ہوگا، فیصلے حالات کے مطابق ہوں گے۔

چیئرمین سید نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، اس موقع پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات پرنظر رکھنے کیلئےکمیٹی قائم کردی گئی، فیصلے حالات کےمطابق ہوں گے، صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب نے مزید کہا کہ گزشتہ رات بھی پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ منتقل کیا گیا، ہمیں محتاط انداز میں چلنا ہوگا۔

سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ پٹرول درآمد کے متبادل ذرائع پر غور کیا جارہا ہے، پٹرولیم و کاربن لیوی وصول کی جائےگی، ضرورت پڑی تو ستمبر میں بجٹ اہداف پر نظرثانی ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ اربن لیوی سے کلین فیول و الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ ملےگا، رواں سال حکومت کےقرض میں کمی،نجی شعبےکےقرض میں اضافہ ہوا۔

عمرایوب نے کہا کہ ایران اسرائیل کشیدگی سے بجٹ و کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھےگا، ایکسچینج ریٹ میں اضافہ ہوجائےگا، ایف بی آر نے ٹیکس مراعات کا حجم 5,084 ارب بتایا تھا، ایک ہفتے بعد مراعات کا حجم 2,043 ارب کردیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ رواں سال براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری صفر رہی، میرے سوالات بجٹ سے متعلق ہی ہیں۔

چیئرمین نوید قمر نے کہا کہ وزارت صنعت کل اس معاملے پر بریفنگ دےگی، شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی نے60 ارب ڈالرسرمایہ کاری لاناتھی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کی تاریخ کا اعلان

0

آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے میچ کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا۔

ویمن ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ تیس ستمبر کو کھیلا جائے گا، پاکستان ایونٹ میں اپنا پہلامیچ دو ستمبر کو بنگلادیش کیخلاف کھیلےگا۔

پاک بھارت میچز ہائبرڈ معاہدہ کےمطابق رکھےگئے ہیں، پاکستان ویمن ٹیم اپنے تمام میچز کولمبو میں کھیلے گی۔

 پاکستان اوربھارت کی ٹیمیں پانچ اکتوبر کو کولمبو میں مد مقابل ہوں گی۔

قومی ٹیم انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور سری لنکا سے  بھی میچز کھیلے گی شیڈول کے مطابق پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچی تو میچ کولمبو میں ہوگا۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ 18 اکتوبر کو شیڈول کیا گیا ہے، پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں21 جبکہ سری لنکا اور پاکستان کا میچ  24 اکتوبر کو ہوگا۔

آسٹریلوی ویمنز ٹیم یکم اکتوبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف میدان میں اترے گی۔

آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل گوہاٹی یا کولمبو جبکہ دوسرا سیمی فائنل بنگلورو میں کھیلا جائے گا جبکہ ایونٹ کا فائنل 2 نومبر کو بنگلورو یا کولمبو میں کھیلا جائے گا۔

تہران کے آسمان کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، نیتن یاہو کا دعویٰ

0

اسرائیلی وزیر اعظم نے تہران کی فضاؤں کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور کامیابیاں سمیٹنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی فضائیہ نے "تہران کے آسمان پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے”۔

نیتن یاہو نے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر کے ساتھ وسطی اسرائیل میں تل نوف ایئربیس کا دورہ کرتے ہوئے یہ ریمارکس دیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دو مقاصد حاصل کرنے کے راستے پر ہیں جوہری خطرے کو ختم کرنا اور میزائل کے خطرے کو ختم کرنا۔

وزیراعظم نے تہران کے شہریوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کا دارالحکومت چھوڑ دیں ہم کارروائی کر رہے ہیں۔