ہفتہ, مئی 3, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 2

اسرائیل کو غزہ میں ریزرو فوج کی ضرورت پڑ گئی

0
اسرائیلی فوج میں ہزاروں اہلکاروں کی کمی کا انکشاف

اسرائیلی فوج غزہ آپریشن کو بڑھانے کے لیے ریزرو فورسز کو طلب کرے گی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوجیوں کی تعداد میں بڑھتے ہوئے بحران اور غزہ میں قید اسرائیلی اسیران کی قسمت پر بڑھتے ہوئے عوامی تناؤ کے دوران اسرائیلی فوج غزہ میں اپنی زمینی کارروائیوں کو بڑھانے کے لیے ریزرو فوجیوں کو بڑے پیمانے پر متحرک کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

اسرائیلی روزنامے Yedioth Ahronoth کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو کی اس حوالے سے سینئر وزراء اور فوجی حکام کے ساتھ اس معاملے پر سیکیورٹی مشاورت کی توقع ہے۔

اخبار نے کہا کہ حالیہ دنوں میں، کئی ریزرو افسران نے اپنے یونٹوں کو اچانک کال اپ کی تیاری کے لیے الرٹ کیا ہے۔

جمعرات کو کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوجی مقاصد اسیروں کو بازیاب کرنے سے زیادہ ترجیح رکھتے ہیں۔

حماس نے مکمل جنگ بندی، غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء اور اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے تمام اسرائیلی اسیروں کے تبادلے کی تجویز پیش کی تھی، جسے نیتن یاہو اور ان کی حکومت نے مسترد کر دیا تھا۔

عروہ حسین کی شعیب ملک کے ساتھ تصویر وائرل

0

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ عروہ حسین میدان میں شعیب ملک کے ساتھ تصویر وائرل ہوگئی۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ عروہ حسین نے ویڈیو شیئر کی جس میں انہیں میدان میں میچ دیکھتے دیکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’میچ کے بعد جبکہ ایک تصویر میں اداکارہ شعیب ملک کے ساتھ موجود ہیں۔‘

عروہ حسین نے ویڈیو اور تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا پی ایس ایل کو ٹیگ بھی کیا۔

اداکارہ نے چند گھنٹوں قبل یہ ویڈیو شیئر کی ہے جسے ہزاروں کی تعداد میں مداح دیکھ چکے ہیں اور ان کی خوبصورتی کی تعریف کررہے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by URWA TUL WUSQUA HOCANE (@urwatistic)

اداکارہ کے ہاں جنوری 2024 میں شادی کے 8 سال بعد پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔

بیٹی کی پیدائش کے بعد اگرچہ اداکارہ کو اداکاری کرتے نہیں دیکھا گیا، تاہم وہ تقریبات اور سوشل میڈیا پر متحرک دکھائی دیتی ہیں جب کہ انہیں ٹی وی پروگرامات میں بھی دیکھا جاتا رہا ہے۔

عروہ حسین اور فرحان سعید 16 دسمبر 2016 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے لیکن 2020 سے لے کر 2023 تک ان کے درمیان اختلافات اور طلاق کی افواہیں رہیں لیکن جنوری 2025 میں ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔

واٹس ایپ ویب صارفین کے لیے اچھی خبر

0
واٹس ایپ فیچر

پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی ایپلیکیشن واٹس ایپ نے ویب ورژن کے لیے نیا فیچر متعارف کروایا جارہا ہے۔

واٹس ایپ ویب ورژن استعمال کرنے والے صارفین کو فون اٹینڈ کرنے کے لیے موبائل فون اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ تاحال ویب ورژن میں وائس کال یا ویڈیو کال کی سہولت میسر نہیں تاہم اب واٹس ایپ نے جلد اس سے متعلق نیا فیچر متعارف کروانے جارہی ہے۔

ٹیکنالوجی رپورٹس کے مطابق ایپ  اپنے ویب صارفین کے لیے  وائس اور ویڈیو کالنگ فیچر متعارف کرانے کے لیے تیار ہے۔

ویب بیٹا انفو کے مطابق واٹس ایپ کا  نیا فیچر  ویب ورژن میں واٹس ایپ استعمال کرنے والے صارفین کی آسانی کیلئے متعارف کروایا جارہا ہےجو کہ ویب کے حالیہ ورژن میں متعارف کروایاجاسکتا ہے۔

یہ پڑھیں: واٹس ایپ کا نیا پرائیویسی فیچر متعارف

رپورٹ کے مطابق نیا فیچر  فی الحال تیاری کے مراحل میں ہے لیکن جلد ہی اسے صارفین کیلئے متعارف کروایا جائے گا جس کیلئے کسی حتمی تاریخ کا اعلان سامنے  نہیں آیا ہے۔

واٹس ایپ کی یہ نئی اپ ڈیٹ صارفین کو کروم سفاری،  ایج جیسے براؤزرز سے براہ راست انفرادی اور گروپ کالز کرنے کی اجازت دے گی جس کے بعد  ونڈوز یا میک او ایس صارفین کو واٹس ایپ کی ڈیسک ٹاپ ایپ کی ضرورت نہیں رہے گی۔

یاد رہے کہ واٹس ایپ نے  2021 میں اپنے  ڈیسک ٹاپ کالنگ فیچر کو شروع کیا تھا  لیکن صارفین اس فیچر کو مخصوس ویب براؤزرز پر ہی استعمال کر سکتے تھے۔

تجارتی خسارہ 3 سال کی بلند سطح پر پہنچ گیا

0

ماہِ اپریل 25 میں تجارتی خسارے میں ماہانہ 55 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق اپریل 2025 میں تجارتی خسارہ 3 سال کی بلند سطح 3 ارب38 کروڑ 88 لاکھ ڈالر پر جا پہنچا۔

اپریل 25 میں تجارتی خسارہ ماہانہ 55 فیصد اور سالانہ 36فیصد کا اضافہ ہوا ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل 25 میں درآمدی بل ماہانہ 15فیصد اضافے سے 5ارب 50کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا جب کہ اپریل 25 میں برآمدات ماہانہ 19فیصد بڑی کمی سے 2ارب 10کروڑ ڈالر رہ گئی۔

رواں مالی سال 10ماہ میں تجارتی خسارہ 9فیصد اضافے سے 21ارب 35کروڑ ڈالر رہا ہے جو کہ گزشتہ مالی سال کے 10ماہ میں 19ارب 62کروڑ ڈالر رہا تھا۔

رواں مالی سال10ماہ میں درآمدی بل 7فیصد اضافے سے 48 ارب 21کروڑ ڈالر رہا۔ رواں مالی سال10ماہ میں برآمدات 6فیصد اضافے سے 26ارب 86کروڑ ڈالر رہیں۔

اقوام متحدہ کی جج کو جیل ہو گئی

0
سزا سنانے والی خاتون جج کو ملزم کی دھمکی

آکسفورڈ/آفتاب بیگ: برطانیہ میں اقوام متحدہ کی جج کو قید کی سزا سنا دی گئی۔

آکسفورڈ کی کراؤن کورٹ نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اقوام متحدہ کی جج کو جیل بھجوا دیا۔

عدالت نے 50 سالہ جج لیڈیا موگیمے کو چھ سال چار ماہ جیل کی سزا سنائی ہے۔ لیڈیا موگیمبے پرعہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے کا جرم ثابت ہوا ہے۔

لیڈیا نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں دوران تعلیم یوگنڈا کی عورت کو غلام کے طور پر رکھا تھا اور جج نے ہوم ورکر سے زبردستی گھریلو کام اور بچہ کی نہگداشت کروائی تھی۔

لیڈیا جرم کے وقت قانون میں پی ایچ ڈی کی طالبہ تھی اور وہ ہائی کورٹ کی جج بھی رہ چکی ہیں۔

ضرورت پڑی تو بارڈر پر پاک آرمی کے ساتھ جنگ لڑوں گا، غلام محی الدین

0
غلام محی الدین

شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار غلام محی الدین کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر پاک آرمی کے ساتھ مل کر جنگ لڑوں گا۔

فلم پروڈیوسر ایسوسی ایشن نے پاک بھارت کشیدگی اور مودی سرکار کے ملک مخالف اقدامات پر پاکستان اور پاک فوج کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔

ایسوسی ایشن کے مطابق ریلی میں پاکستان فلم انڈسٹری کے تمام پروڈیوسرز ڈائریکٹرز اور اداکار شریک ہوں گے۔

اس موقع پر اداکار غلام محی الدین نے پاکستان کے ساتھ اپنی والہانہ محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو بارڈر پر جا کر بھی پاک ارمی کے ساتھ لڑوں گا-۔

اس سے قبل جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ پہلگام میں حملے کے محض آدھے گھنٹے بعد ہی پاکستان پر الزام عائد کردیا جاتا ہے، یہ عمل غیر سنجیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ حقائق کے بھی منافی ہے، ایف آئی آر میں بغیر کسی واضح ثبوت کے پاکستان کو ملوث قرار دینا ناقابل قبول عمل ہے۔

بھارتی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے پاکستانی اداکار کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا سامنا ہوا تو پاکستان کا ردعمل بھرپور اور واضح ہوگا۔

خیال رہے کہ بھارت میں پہلے ہی پاکستانی فنکاروں پر غیررسمی طور پر پابندی عائد ہے اور اس واقعے کے بعد ہندو انتہا پسند سوچ کے حامیوں نے کرکٹ سمیت اداکاروں اور پاکستانی ٹی وی ڈراموں پر بھی پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

لبنان نے حماس کو خبردار کر دیا

0
اسرائیل کا حماس کے دو سینئر جنگجو شہید کرنے کا دعویٰ

لبنان نے حماس کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے حملوں کے خلاف خبردار کیا ہے۔

لبنان کے اعلیٰ سکیورٹی ادارے نے فلسطینی گروپ حماس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ملک کی سرزمین کو ایسی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے سے روکیں جو قومی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

یہ بیان اسرائیل کی جانب راکٹ فائر کے جوابی حملوں کے بعد آیا ہے۔

ہائر ڈیفنس کونسل نے جمعہ کو یہ انتباہ جاری کیا جب لبنان کو ریاستی کنٹرول سے باہر گروپوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے امریکی دباؤ کا سامنا ہے۔

اسرائیل اور حماس کے اتحادی مسلح لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان 14 ماہ کی جنگ کے بعد امریکا اور دیگر ممالک نے لبنان پر زور دیا ہے کہ وہ مسلح گروپوں کو کنٹرول کرے۔

خون لبنان نے حزب اللہ سے غیرمسلح ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور زور دیا ہے کہ وہ ملکی خودمختاری اور سلامتی کو کمزور کرنے والی کسی بھی مسلح کارروائی سے باز رہے۔

’دمشق میں صدارتی محل کے قریب اسرائیلی حملہ خطرناک دراندازی ہے‘

0
ابو محمد الجولانی

شام نے صدارتی محل کے قریب اسرائیلی حملے کو خطرناک دراندازی قرار دیا ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق رواں ہفتےاسرائیل کی جانب شامی سرزمین پریہ دوسرا حملہ تھا۔ اسرائیلی حملے صدر احمدالشارع کی قیادت میں شام کی عبوری حکومت کوسخت پیغام کےمترادف ہے۔

شامی ایوان صدر نے دمشق میں صدارتی محل کے قریب اسرائیلی فضائی حملوں کو "خطرناک اضافہ” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے کیونکہ اسرائیل کی جانب سے شام کے حکام پر دروز اقلیت کو فرقہ وارانہ تشدد سے بچانے میں ناکامی کا الزام لگانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

ایک بیان میں صدر احمد الشارع کے دفتر نے جمعہ کی صبح سویرے اسرائیلی فوجی حملوں کو "قابل مذمت حملہ، ملک کو غیرمستحکم کرنے اور سلامتی کے بحران کو بڑھانے کے لیے مسلسل لاپرواہی کی کارروائیوں کی عکاسی قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حملے سے قبل اسرائیل نے شامی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی شام میں اقلیتی فرقے کے آباد دیہاتوں کی طرف رخ نہ کریں۔

آج صبح کے وقت یہ حملہ دارالحکومت دمشق کے قریب دروز اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور شامی حکومت کے حامی بندوق برداروں کے درمیان کئی دنوں کی جھڑپوں کے بعد کیا گیا ہے۔ ان جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق میں صدر حسین الشارع کے صدارتی محل سے ملحقہ علاقے کو نشانہ بنایا تاہم اس حملے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

حکومت کے حامی شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کا یہ حملہ دمشق شہر سے نظر آنے والی پہاڑی پر ’پیپلز پیلس‘ کے قریب کیا گیا ہے۔

بھارت کو فیس سیونگ نہیں کرنے دیں گے، منہ کالا کریں گے، خواجہ آصف

0
خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کو فیس سیونگ نہیں کرنے دیں گے اس کا منہ کالا کریں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت نے کچھ کیا تو یہ اب ان کو بھی معلوم ہے بھرپور اور منہ توڑ جواب ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی رافیل طیارے مسلسل پاکستانی سرحدوں کے قریب اڑان بھر رہے ہیں، بھارت ہمیں مسلسل اشتعال دلا رہا ہے لیکن یاد رکھے ہم پہل نہیں کریں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان پر الزامات لگانے پر امریکا سمیت دنیا نے بھارت پر یقین نہیں کیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے ابھی تک عالمی برادری کے سامنے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، امریکی نائب صدر نے گنجائش نکالی بھارت فیس سیونگ کے لیے کچھ کرنا چاہے تو کرلے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر نے اپنے بیان میں بھارت کے لیے گنجائش کی کھڑکی نکالی ہے، جے ڈی وینس نے کہا بھارت ایسا ردعمل دے جس سے علاقائی تنازع پیدا نہ ہو۔

سلطان محمد ثانی: فاتح قسطنطنیہ کا تذکرہ

0

سلطان محمد ثانی کو فتحِ قسطنطنیہ کے سبب جو امتیاز حاصل ہوا، وہ سلطنتِ عثمانیہ کے حکم رانوں‌ میں کسی کا مقدر نہیں بنا۔ عالمِ اسلام میں اس فتح کے بعد ان کو بے پناہ عزّت، احترام اور مقام دیا گیا۔ انھیں آج بھی سلطان محمد فاتح کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس فتح کے ساتھ ہی صدیوں پرانی بازنطینی سلطنت کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ آج سلطان محمد فاتح کا یومِ وفات ہے۔

فتحِ قسطنطنیہ وہ خواب تھا جس کے لیے مسلمانوں کو سات سو سال انتظار کرنا پڑا اور اس عرصہ میں متعدد فوجی مہمّات اور لشکر کشی کی کوششیں ناکام ہوگئی تھیں‌ سلطان محمد فاتح کی قیادت میں اس فتح نے جہاں ترکوں‌ کی سلطنت اور اقتدار کو توقیر اور وسعت بخشی وہیں‌ 1480ء برس تک قائم رہنے والا اقتدار زوال پذیر ہوگیا۔ یہ فتح مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے مذہبی، سیاسی اور معاشرتی طور پر نہایت گہرے اثرات کی حامل تھی جس میں‌ ایک طرف مسلمانوں‌ میں‌ خوشی اور دوسری طرف صلیبیوں‌ کو بڑا صدمہ پہنچا۔

3 مئی 1481ء کو محمد فاتح انتقال کر گئے تھے۔ انھیں‌ استنبول میں فاتح مسجد کے احاطے میں سپرد خاک کیا گیا۔ سلطان صرف اپنی فتوحات کی وجہ سے مشہور نہیں ہیں بلکہ انتظامِ سلطنت اور اپنی قابلیت کے باعث بھی جانے جاتے ہیں۔ ان کا دورِ حکومت رواداری اور برداشت کے لیے مشہور رہا۔ 1432ء میں ادرنہ میں‌ پیدا ہونے والے محمد ثانی نے نوجوانی میں‌ سلطنت سنبھالی اور عثمانی فوج کی قیادت کرتے ہوئے محض 21 سال کی عمر میں‌ 1453ء میں قسطنطنیہ فتح کیا جسے آج استنبول کہا جاتا ہے۔ عثمانی فوج کا کئی روزہ محاصرہ اور گولہ باری کے بعد اس فتح کو اُس وقت شہر میں موجود اطالوی طبیب نکولو باربیرو نے یوں‌ بیان کیا کہ سفید پگڑیاں باندھے ہوئے حملہ آور جاں نثار دستے ’بے جگری سے شیروں کی طرح حملہ کرتے تھے اور ان کے نعرے اور طبلوں کی آوازیں ایسی تھیں جیسے ان کا تعلق اس دنیا سے نہ ہو۔’

اس روز فتح کے بعد جب سلطان محمد شہر میں‌ داخل ہوئے تو وہ سفید گھوڑے پر بیٹھے ہوئے تھے اور ان کا لشکر مع وزراء اور عمائد سب سے بڑے گرجا آیا صوفیہ پہنچا جہاں سلطان نے صدر دروازے پر اتر کر ایک مٹھی خاک اپنی پگڑی پر ڈالی اور بعد میں اسے مسجد میں‌ تبدیل کر دیا گیا۔ اس فتح کے بعد عثمانی سلطنت اپنے بامِ عروج پر پہنچی اور ترکوں نے اگلی چار صدیوں تک تین براعظموں، ایشیا، یورپ اور افریقہ کے مختلف حصّوں پر حکومت کی۔

محمد فاتح سلطنتِ عثمانیہ کے ساتویں سلطان تھے۔ انھوں نے اپنے دور حکومت میں اینز، گلاتا اور کیفے کے علاقے عثمانی سلطنت میں شامل کیے جب کہ محاصرۂ بلغراد میں بھی حصہ لیا جہاں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔ 1458ء میں ان کی سلطنت میں موریا کا بیشتر حصّہ اور ایک سال بعد سربیا شامل ہوا۔ 1461ء میں اور اس کے بعد کئی علاقے ترکوں‌ کے زیرِ نگیں‌ ہوئے۔

محمد ثانی کی پیدائش کے وقت ادرنہ سلطنتِ عثمانیہ کا دارُالحکومت تھا۔ ان کے والد سلطان مراد ثانی اور والدہ کا نام ہما خاتون تھا۔ وہ 11 سال کے تھے جب انھیں اماسیہ بھیج دیا گیا، جہاں محمد ثانی نے حکومت اور انتظامی امور کے ساتھ فنون سیکھے اور تربیت حاصل کی۔ 1451ء میں اپنے والد سلطان مراد ثانی کی وفات کے بعد سلطان محمد ثانی نے دوسری مرتبہ تخت سنبھالا اور سلطنتِ عثمانیہ کو دنیا بھر میں عظمت اور امتیاز عطا کیا۔

اناطولیہ اور پھر قسطنطنیہ کی فتوحات کے بعد اسے اپنا دارُ الحکومت قرار دے کر محمد ثانی نے یورپ کی طرف پیش قدمی کی اور کئی کام یاب مہمّات کے علاوہ چند علاقوں‌ میں‌ شکست بھی ہوئی، لیکن ان کے دور میں‌ عثمانی سلطنت کا رقبہ خاصا وسیع ہوگیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ سلطان علما، اور ہنر مندوں کے بڑے سرپرست تھے۔ انھوں نے قسطنطنیہ کی فتح کے بعد اٹلی کے مصوروں اور یونانی دانشوروں کو اپنے دربار میں‌ بلایا اور سب کو اس شہر میں‌ بسنے کی اجازت دی اور بلاتفریق علم و فنون میں‌ یکتا اور قابل شخصیات کو نوازا۔ ان میں سائنس دان، ادیب اور ہنرمند سبھی شامل تھے۔ ان کا دور رواداری اور برداشت کا دور سمجھا جاتا ہے جس میں مفتوح بازنطینیوں کے ساتھ نیک اور مثالی سلوک کیا گیا۔ اس دور میں مسیحیوں اور یہودیوں کو ہر قسم کی آزادی اور خود مختاری حاصل تھی۔