وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی)کے صدر زبیراحمد ملک نے نجکاری کمیشن بورڈ کی جانب سے پانچ اداروں کی نجکاری کے حالیہ فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھاٹے میں چلنے والے تمام سرکاری اداروں کی نجکاری سے اربوں کی آمدنی کے علاوہ سالانہ پانچ سو ارب کے نقصان سے بچنا ممکن ہو گا۔
جبکہ بے روزگاری اور بجٹ خسارہ کم ہونے کا مثبت اثر روپے کی قدر سمیت ہماری کمزورمعیشت کے تمام شعبوں پر پڑے گا،ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نجکاری معاشی اصلاحات کا لازمی جز ہے مگر اس میں احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ غفلت اقتصادی آفت کا سبب بن سکتی ہے۔
زبیر احمد ملک نے کہا کہ نوے کی دہائی کی نجکاری والی غلطیاں نہ دہرائی جائیں اور ادارے کا کنٹرول مکمل رقم وصول کرنے کے بعد ہی دیا جائے کیونکہ سابقہ نجکاری میں ایک غیر ملکی کمپنی نے آٹھ سو ملین ڈالر ابھی تک ادا نہیں کئے۔
بعض بیمار اداروں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش میں غیر ضروری جلدی ملکی مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہے جبکہ نجکاری کے عمل میں ڈیفالٹروں،ڈویلپرز اور پراپرٹی ڈیلزر کی شرکت سے یونٹ نہیں چلیں گے بلکہ پلاٹ اور ہاؤسنگ اسکیمیں بنیں گی،۔
انہوں نے زور دیا کہ صرف اچھی شہرت کے حامل تجربہ کار سرمایہ کاروں پر اعتماد کیا جائے اوراس عمل کو بخوبی پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے غیر ذمہ داری اور اقرباء پروری سے بچتے ہوئے شفافیت اور مزدوروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے ورنہ اسٹیل ملز کی تاریخ دہرائی جا سکتی ہے۔