اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ایل این جی کے دوسرے ٹرمینل کی تعمیر کا فیصلہ ملکی مفاد کے خلاف ہے جس سے سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے زور دیا کہ اس ٹرمینل کی تعمیر کراچی تا لاہور گیس پائپ لائن کی تکمیل تک ملتوی کی جائے ورنہ عوام اور کاروباری افراد پر اضافی بوجھ پڑے گا۔ ایل این جی کا پہلا ٹرمینل 11 ماہ کے ریکارڈ وقت میں مکمل ہوا جس کی استعداد 600 ایم ایم سی ایف ڈی (ملین مکعب فٹ) ہے تاہم ابھی تک گیس کی موجودہ پائپ لائنیں 400 ایم ایم سی ایف ڈی سے زیادہ گیس ترسیل کرنے کی سکت نہیں رکھتیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمینل کے عدم استعمال پر حکومت کو روزانہ 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر جرمانہ بھی ادا کرنا پڑتا ہے جبکہ ٹرمینل کو استعداد سے کم استعمال کرنے پر بھی جرمانہ ادا کیا جاتا ہے جس سے گیس مہنگی ہو جاتی ہے۔
شاہد رشید بٹ نے کہا کہ ان حالات میں پنجاب میں 3600 میگا واٹ کی بجلی گھروں کو ایل این جی فراہم کرنے کے لیے کراچی میں 600 ایم ایم سی ایف ڈی کے دوسرے ٹرمینل کی تعمیر کا فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے کیونکہ یہ 11 ماہ میں تعمیر ہو جائے گا جس سے دونوں ٹرمینلز کی مجموعی استعداد بارہ سو ایم ایم سی ایف ڈی ہو جائے گی جس کے لیے موجودہ انفراسٹرکچر بہتر بنانے اور نئی پائپ لائن کی ضرورت ہو گی جو 2018 سے قبل نا ممکن ہے۔