کراچی: اپنی آواز سے سحر طاری کرنے والا سب کو روتا چھوڑ گیا،امجد صابری کی موت پر ہر پاکستانی کی آنکھیں اشکبار ہیں۔
امجد صابری معروف قوال صابری گھرانے سے تعلق رکھتے تھے اور غلام فرید صابری کے صاحبزادے تھے، مقبول صابری اور غلام فرید صابری نے دیا بھر میں قوالی کو متعارف کرایا تھا اور عارفانہ کلام میں نمایاں مقام حاصل کیا، اسی گھرانے میں امجد صابری 23 دسمبر 1976 کو پیدا ہوئے اور 1988 میں 12 سال کی عمر میں فنی سفر کا آغاز کیا اور ولد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے امجد صابری نے فن قوالی کے میدان میں قدم رکھا، اپنے والد کی مشہور زمانہ قوالی تاجدار حرم کو یوں پیش کیا کہ سننے والے جھوم گئے۔
امجد صابری اپنی بہترین آواز اور انفرادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور ہندوستان میں بھی لوگ ان کے دیوانے رہے۔
انیس سو چو رانوے میں والدکی وفات کےبعد ان کی قوال پارٹی کی قیادت سنبھالی ،امجد صابری نے فن قوالی کو جدید دور سے ہم آہنگ کیا۔
امجد صابری نے دنیابھرمیں اپنےفن کالوہامنوایا، ملک میں انہیں پرائڈآف پرفارمنس سےنوازا گیا، امجد صابری اس دنیامیں نہیں رہےمگران کی صوفیانہ قوالیاں لوگوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔
امجدصابری کی آواز میں ایک سریلی گھن گرج تھی،سننےوالےآوازکے سحرمیں کھوجاتے تھے، امجد صابری نے قوالی کے شعبے کو عوام میں مقبول بنانے کے لیے اس میں نت نئے تجربات کیے اور اسے جدت کے ساتھ پیش کیا۔
ان کی چند مشہور قوالیوں میں سے ایک تو ان کے والد اور چاچا مقبول صابری کی قوالی ‘تاجدار حرم’ کو دوبارہ نئے انداز سے پیش کرنا تھا جسے بہت مقبولی حاصل ہوئی۔