تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

بنگلہ دیش میں بدھ عبادت گاہ میں افطار کا اہتمام

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ایک بدھ خانقاہ سے مسلمانوں کے لیے افطار تقسیم کی جارہی ہے۔ یہ 2 مذہبی گروہوں کے درمیان بین المذہبی ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔

خانقاہ کی جانب سے اس منصوبے کا آغاز 6 سال قبل کیا گیا تھا۔ خانقاہ کی انتظامیہ کے مطابق ان کا مقصد غریب مسلمانوں کی مدد کرنا ہے۔

اس منصوبے کا آغاز خانقاہ کے سب سے بڑے راہب سدھاندو موہترو کی جانب سے کیا گیا تھا۔ وہ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ انسانوں کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد انسانیت ہی ہے۔

bd-5

علاقے میں رہائش پذیر ایک دکاندار ابو البشر کے مطابق اس خانقاہ کے راہب اس سے قبل بھی فلاحی کاموں میں حصہ لیتے رہتے ہیں۔ اس کے مطابق ان کا ہدف غریب لوگوں کی امداد ہے۔

bd-4

رمضان میں تقسیم کی جانے والی افطاری ایک مقامی ریستوران میں تیار کی جاتی ہے۔ ریستوران مالک کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے 5 برس سے یہ کام سر انجام دے رہا ہے۔ وہ افطار کے لیے مقامی کھانے تیار کرتا ہے جسے کھجوروں کے ساتھ ایک ڈبے میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

bd-3

ایک راہب کے مطابق ہر روز تقریباً 300 مسلمان اس افطار سے فیض یاب ہوتے ہیں۔ لوگ اس کے لیے 3 بجے سے ہی خانقاہ کے سامنے قطار بنا کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔

bd-2

افطار حاصل کرنے والے ایک شخص کا کہنا ہے، ’غریب لوگوں کے لیے یہاں کا افطار ایک نعمت ہے۔ ہمیں بہت عزت و احترام سے یہاں افطار دیا جاتا ہے اور ہم ایسے ہی کام کی توقع اپنے ہم مذہب افراد سے بھی کرتے ہیں‘۔

bd-6

ملک میں بڑھتی ہوئی مذہبی شدت پسندی کے بارے میں یہ راہب قطعی پریشان نہیں۔ وہ اب بھی اپنے آپ کو محفوظ خیال کرتے ہیں اور ان کے مسلمانوں سمیت دیگر مذاہب کے لوگوں سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔

bd-7

راہب موہترو نے ایک بار کہا تھا، ’ہم آپس میں کیوں لڑیں؟ ہم سب بنگلہ دیشی ہیں۔ یہ ملک ہم سب کا ہے۔ ایک دوسرے کی مدد کر کے ہی ہم اپنے ملک کو عظیم بنا سکتے ہیں‘۔

ان کے پیروکار ان کے انہی افکار کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -