اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ برطانوی ریفرنڈم کے بعد پاکستان یورپی یونین میں تجارتی سفارتکاری میں تیزی لائے گا، اس سلسلے میں یورپی یونین اور یورپی کمیشن میں نئے سفارتی اورتجارتی پارٹنر تلاش کرنے کیلئے پاکستان کے تجارتی مندوب کو احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
ایک اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان تجارتی محاذ پر یورپ کے آزادانہ تجارت کے حامی ممالک خصوصاًشمالی یورپ کے ممالک سے تجارتی تعلقات میں اضافے پر توجہ دے گا، یورپ میں پاکستانی سفارتخانوں میں متعین کمرشل کونسلروں کو ہدایات جاری کی جائیں گی کہ وہ میزبان ملک کی وزارت تجارت سے رابطے میں رہیں اور انھیں پاکستان کیلئے تجارتی مراعات کی افادیت اور پاکستان کی اپنی ذمہ داریوں پر پیشرفت سے آگاہ کریں۔
وفاقی وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ برطانوی ریفرنڈم کے باوجود جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کی برطانیہ کو برآمدا ت متاثر نہیں ہوں گی،پاکستانی ایکسپورٹرز برطانیہ کو بلا تامل برآمدات جاری رکھیں کیونکہ برطانیہ کے جی ایس پی پلس کے ختم ہونے کا فوری خدشہ درپیش نہیں۔
انھوں نے کہا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے باہر نکلنے پر یورپی یونین کے لزبن ٹریٹی کا آرٹیکل 50لاگو ہوتا ہے جس کے تحت یونین سے باہر نکلنے والا ملک پہلے اس حوالے سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کرتا ہے ، برطانیہ کے تنا ظر میں ایسا کوئی نوٹیفیکیشن فی الوقت جاری نہیں کیا گیا، آرٹیکل 50کے مطابق نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے دو سال بعد تک یورپی یونین کے معاہدے اور اقرار نامے اس ملک پر لاگو ہوتے ہیں لہٰذا پاکستان کیلئے برطانیہ کے جی ایس پی پلس کے فوری ختم ہونے کا کوئی خطرہ نہیں۔