تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

وفاقی حکومت کا ملک بھر میں ایم کیوایم کے دفاتر بند کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ایم کیوایم کے دفاتر بند کرنے کا فیصلہ ہے جبکہ ایم کیو ایم پر بطور سیاسی جماعت پابندی لگانے کا بھی امکان ہے۔

زرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ایم کیوایم کے دفاتر بند کرنے کا فیصلہ ہے جبکہ جلد پارٹی پر بھی پابندی کا امکان ہے، جس کا فیصلہ آئندہ چند دنوں میں کرلیا جائے گا۔

قائدایم کیو ایم کی ملک دشمن تقریر کے بعد نائن زیرو سمیت اندرون سندھ کے دفاتر سیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ روز پریس کلب پر ایم کیو ایم قائد کی تقریر کے بعد ڈنڈے اٹھائے کارکن زینب مارکیٹ کے قریب اے آروائی کے بیورو آفس پر جمع ہوئے اور پتھراؤ کرکے شیشے توڑ ڈالے اور پھر بے قابو ہجوم دروازہ توڑ کر دفتر میں گھس گیا، اے آر وائی کے دفتر میں پہلے خواتین داخل ہوئیں اور ان کے پیچھے دیگر مسلح افراد آگئے، غنڈوں نے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، کمپیوٹر توڑ ڈالے اور گارڈ سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی گئی۔


 مزید پڑھیں :  متحدہ کے خلاف کریک ڈائون، کراچی اور حیدر آباد میں دفاتر سیل،گرفتاریاں


میڈیا ہاؤسز پر حملے کے بعد ایم کیو ایم کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوا، کریک ڈاؤن میں ایم کیو ایم کا مرکز نائن زیرو سمیت ایم کیو ایم قائد کا گھر اور خورشید بیگم میموریل سیکریٹریٹ بھی سیل کردیا گیا جبکہ سندھ بھر میں ایم کیو ایم دفاتر سیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

کریک ڈاؤن کے دوران ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار، عامر خان، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین، خواجہ اظہار الحسن، ارشد وہرہ، خواجہ سہیل، ساجد احمد،شاہد پاشا،وسیم احمد، کنور نوید جمیل اور قمر منصور سمیت دیگر رہنمائوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔


 مزید پڑھیں : کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ


قانونی ماہرین کے مطابق آئین کے آرٹیکل سترہ ٹو کے تحت متحدہ پر پابندی لگائی جا سکتی ہے، پابندی کے بغیر دفتر سیل کرنے کا فیصلہ چیلنج ہو سکتا ہے۔ آرٹیکل سترہ کے تحت سیاسی سرگرمیاں بنیادی حق ہیں تاہم اس حق کو آرٹیکل سترہ ٹو کے تحت معطل کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن میں متحدہ قومی موومنٹ فاروق ستار کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

Comments

- Advertisement -