موغادیشو: صومالیہ میں صدارتی محل کے قریب دھماکے میں بیس افراد ہلاک ہوگئے، شدت پسند تنظیم الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موغا دیشو میں صدارتی محل کے قریب واقع ہوٹل کے سامنے دہشتگردوں نے بارود سے بھرے ٹرک کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماکے سے ہوٹل کا بیرونی حصہ تباہ جبکہ قریب واقع عمارتوں سمیت صدارتی محل کی داخلی چیک پوسٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دھماکہ اس وقت ہوا جب صدارتی محل کے قریب واقع ہوٹل میں حکومتی عہدیداروں کا اجلاس جاری تھا اور وزیر اطلاعات محمد عبدی حیار بھی ہوٹل میں موجود تھے، دھماکے میں متعدد سیکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی ہے۔
مزید پڑھیں : صومالیہ: دوخودکش کار بم دھماکوں میں 20 افراد ہلاک
یاد رہے کہ چند روز قبل صومالیہ میں دو خود کُش کار بم دھماکوں کے نتیجے میں دونوں حملہ آوروں سمیت20 افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
واٰضح رہے کہ صومالیہ میں دو ہزار چھ سے حکومت اور دہشت گرد گروہ الشباب کے درمیان مسلسل مسلح تصادم جاری ہے اور یہ گروہ متعدد بار ہوٹلوں اور عمارتوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔