کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع ایک مسجد میں دورانِ نماز خودکش حملے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 32 ہوگئی، تیس سے زائد افراد زخمی ہیں،حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔
تفصیلات کے مطابق خود کش دھماکا کابل میں واقع اہل تشیع مکتبہ فکر کی مسجد باقر العلوم میں ہوا جس کے نتیجے میں 27 نمازی شہید اور متعدد افراد زخمی ہو گئے، بعدازاں زخمی افراد کے دم توڑنے سے یہ تعداد 32 ہوگئی،خود کش دھماکے وقت مسجد میں بڑی تعداد میں نمازی موجود تھے۔
افغان سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور پیدل آیا تھا اور دوران ادائیگی نماز مسجد کی صفوں میں شامل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ادارے فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئے اور جاں بحق و زخمی افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جس کے سبب شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
افغان حکام کے مطابق خود کش حملے کے محرکات کا جائزہ لے رہے ہیں، جائے وقوع سے اہم ابتدائی شواہد اکٹھے کر لیے ہیں تا ہم پہلی ترجیح حادثے کے متاثرین کو امداد فراہم کرنا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق حملے کی ذمہ داری داعش(دولت اسلامیہ عراق و شام) نے قبول کرلی۔
ایک عالمی جریدے کے مطابق دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 32 ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے حکومت اور افغان طالبان کے درمیان چپقلش بڑھ گئی ہے جب کہ داعش بھی افغانستان کے کچھ علاقوں میں قابض ہو چکی ہے۔