تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

سانحہ بلدیہ ٹاؤن، عبدالرحمان عرف بھولا کا ملوث ہونے کا اعتراف، حماد صدیقی ماسٹر مائنڈ قرار

کراچی : عبدالرحمان عرف بھولا نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا اور دوران تفتیش حماد صدیقی کو واقعہ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا جبکہ سنسنی خیز انکشافات پر مبنی رپورٹ پولیس نے عدالت میں جمع کرادی۔

تفصیلات کے مطابق بینکاک سے گرفتار عبدالرحمان عرف بھولا نے دو سو انسٹھ انسانوں کو زندہ جلانے کا اعتراف کرلیا، عبد الرحمان بھولا کی تفتیشی رپورٹ پولیس نے اے ٹی سی میں جمع کرادی، ملزم نے پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے واردات کے سرغنہ کا نام بھی اُگل دیا۔

baldia-post-1

دورانِ تفتیش ملزم نے بتایا کہ علی انٹر پرائزز میں آگ ایم کیو ایم تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کے کہنے پر لگائی۔

تفتیشی رپورٹ کے مطابق حماد صدیقی نے فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگا اور منافع میں شراکت داری کا مطالبہ کیا تھا، مالکان کے انکار پر فیکٹری کو آگ میں جھونکا گیا۔

baldia-post-2

اے ٹی سی نے عبد الرحمان بھولا کے ریمانڈ میں انتیس دسمبر تک توسیع کردی۔


مزید پڑھیں : رحمن بھولا گرفتار، ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ


یاد رہے کہ چند روز قبل تھائی لینڈ میں روپوش بلدیہ فیکٹری کیس میں مطلوب اہم ملزم رحمان بھولا کو انٹر پول نے تھائی پولیس کی مدد سے گرفتار کرلیا تھا، عبدالرحمان المعروف بھولا بلدیہ فیکٹری کیس میں مطلوب اہم اور مرکزی ملزم تھا۔

جس کے بعد مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو تھائی لینڈ سے کراچی منتقل کردیا گیا تھا، جہاں ملزم کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔

بینکاک سے گرفتار سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے اہم ملزم عبد الرحمٰن عرف بھولا نے فیکٹری میں آگ لگانے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ فیکٹری کو آگ اصغر بیگ نے لگائی۔

واضح رہے کہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے سانحے کو چارسال سےزائد عرصہ گزر گیا ، گیارہ ستمبر دو ہزار بارہ کو اندوہناک واقعہ میں دو سو انسٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، مرنے والوں کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہے۔

baldia-post-3

تفتیش نے کئی ڈرامائی موڑ لئے، ابتدامیں پولیس کے تفتیشی افسران نے واقعہ کو شارٹ سرکٹ کا شاخسانہ قراردیا، ملزم رضوان قریشی کی ڈرامائی انٹری سے کیس نیا رخ اختیار کرگیا، ملزم کے سنسنی خیز انکشافات پر ازسرنو تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی بنائی گئی، ٹیم نے کیس کا دائرہ لندن سے دبئی تک پھیلایا۔

دبئی میں فیکٹری مالکان کےبیانات ریکارڈ کئے گئے، نئی تحقیقاتی ٹیم نےرپورٹ میں انکشاف کیاکہ سانحہ بلدیہ حادثہ نہیں، منظم دہشتگردی تھی، فیکٹری مالکان سے پچیس کروڑ بھتہ مانگا گیا تھا، انکار پر فیکٹر ی کو آگ میں جھونک دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -