اسلام آباد : ملک پر قرضوں کے بوجھ میں مزید اضافہ ہوگیا ، وزارت خزانہ عالمی مارکیٹ سے تین ارب ڈالر کے مزید قرضے حاصل کرے گی۔
حکومت کی جانب سے مزید قرضے لینے کا سلسلہ جاری وساری ہے، وزارت خزانہ زرائع کے مطابق نئے قرض کیلئے تین ارب ڈالر کے سکوک اور یورو بانڈز جاری کئے جائیں گے، پاکستان پہلی بار تیس سال مدت کا یورو بانڈز جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس ٹرانزیکشن کیلئے حکومت نے مالیاتی اداروں اور بینکوں پر مشتمل کنسورشیم کا بھی انتخاب کر لیا ہے ۔
بانڈز کیلئے برطانیہ ،امریکہ ، دبئی، ، سنگاپور ، اور ہانگ کانگ میں روڈ شو کئے جائیں گے۔
اس کے علاوہ غیر ملکی قرض فراہم کرنے والے اداروں کے لئے منافع پر ٹیکس ، انکم ٹیکس ، ڈیویڈنڈ ٹیکسس میں مراعات بھی شامل ہیں۔
موجودہ حکومت نے اب تک مجموعی طور پر پینتیس ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لئے ہیں۔
مزید پڑھیں : حکومت نے 45کروڑ ڈالر کے مزید قرضے لے لئے
اس سے قبل حکومت نے مزید پینتالیس کروڑ ڈالر کے قرض لئے تھے، یہ قرضے کریڈٹ سوئس بینک سے حاصل کئے گئے ، کنسورشیم میں پاکستانی بینکس بھی شامل تھے۔
خیال رہے گزشتہ دنوں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں بھی قرضوں کا حصول سرفہرست تھا اور حکومت نے مالی مشکلات میں اضافہ کے بعد غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40 سے50کروڑڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
یال رہے کہ نواز لیگ کے ساڑھے چار سال دورمیں غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں پینتس ارب ڈالر کااضافہ ہواہے۔
عالمی بینک نے بھی خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو مالی خسارہ دور کرنے کیلئے اکتیس ارب ڈالر درکارہونگے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تجارتی اورجاری خسارہ پوراکرنے کیلئے 20سے21 ارب ڈالر درکار ہیں۔
مزید پڑھیں : نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ
یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے دیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق قرضوں میں اضافہ کی وجہ حکومتی کی جانب سے مقامی زرائع سے بڑھتی ہوئی قرض گیری ہے، تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا ۔
غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا، یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔