کراچی : سال دوہزارسترہ کے اختتام پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ سے بدترین مارکیٹ میں تبدیل ہوگئی۔ جنوری سے اب تک انڈیکس میں بیس فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
تفصلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ بینچ مارک انڈیکس جنوری میں 48240 پوائنٹس کی سطح پر تھا اور مئی میں انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 52876 پوائنٹس کی سطح پر دیکھا گیا۔
سال کے اختتام پر انڈیکس بلند ترین سطح سے آٹھائیس فیصد کم ہوچکا ہے۔
سال 2015 سے غیر ملکی سرمائے کا اسٹاک مارکیٹ سے مسلسل انخلا ہورہا ہے، گزشتہ دو سال میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ سے ڈیڑھ ارب ڈالر نکل چکے ہیں۔
صرف 2017 میں انچاس کروڑ ڈالر کے سرمائے کا انخلاء ریکارڈ کیا گیا، 2016 میں اسٹاک مارکیٹ نے چھیالیس فیصد منافع دیا تھا جبکہ اس سال ریٹرن تئیس فیصد منفی ہے۔
سال 2017 میں نواز شریف کی نااہلی،سیاسی ومعاشی ابتری، روپے کی قدر میں کمی جیسے عوامل اسٹاک مارکیٹ کیلئے منفی ثابت ہوئے۔