بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

امریکی سفارتی اہلکارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے کمیٹی پانچ روزمیں فیصلہ کرے: ہائی کورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: عدالتِ عالیہ نے امریکی سفارتی اہلکار کرنل جوزف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ای سی ایل کمیٹی کو پانچ دن میں فیصلہ کرنے کا حکم صادر کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ہائی کورٹ میں آج امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ ڈپلومیٹ کے حقوق ہیں توپاکستانیوں کے بھی حقوق ہیں۔

عدالت کے حضور پیش کردہ رپورٹ میں پولیس نے کہا ہے کہ کرنل جوزف کو تصوراتی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔جس پر عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ آئین میں تصوراتی گرفتاری کی کوئی شق موجود نہیں ہے ، اگرگرفتار کیا تھا تو ضمانت ہونی چاہیے تھی۔جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ پاکستانی بن کر سوچیں، ڈپلومیٹ ہوگا تو اپنے ملک کا ہوگا، ڈپلومیٹ کے اگر حقوق ہیں تو پاکستانیوں کے بھی حقوق ہیں۔ عدالت نے استسفار کیا کہ چیف کمشنر کی سفارش پر ای سی ایل میں نام کیوںنہیں ڈالا گیا۔

عدالت کے استسفار پر ڈپٹی سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ کرنل جوزف کا نام ای سی ایل کمیٹی کو بھیجا گیا ہے۔ اس جواب پر عدالت کا کہنا تھا کہ کیا وزارت داخلہ اب کمیٹی کمیٹی کھیلےگی؟ ۔ نام ای سی ایل میں ڈالنےپرای سیایل کمیٹی5دن میں فیصلہ کرے۔عدالت نے وزارتِ داخلہ آئندہ سماعت میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے کر سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی ہے ۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کے علاقے تھانہ کوہسارکی حدود میں تیز رفتار گاڑی میں سوار امریکی ڈیفنس اینڈ ایئر اتاشی کرنل جوزف نے موٹرسائیکل سوار نوجوان عتیق بیگ کو ٹکرماری جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق فوجی اتاشی کرنل جوزف مبینہ طور پر نشے میں تھا، واقعے کے فوری بعد ایک اور گاڑی اس کو لینے پہنچ گئی، پولیس نے امریکی اہلکار کا میڈیکل کرانے کی کوشش کی تو انہوں نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ ہم سفارتکار ہیں آپ ہمیں گرفتار نہیں کر سکتے۔

عتیق اپنے کزن کے ہمراہ موٹرسائیکل پر سپرجناح مارکیٹ جارہاتھا، اس حادثے میں عتیق موقع پرجاں بحق جبکہ اس کا کزن راحیل شدید زخمی ہوا تھا۔ گاڑی امریکی سفارتخانے میں تعینات ایئرڈیفنس اتاشی چلارہاتھا اورحادثہ ڈرائیورکی تیزرفتاری، غفلت اور لاپرواہی کے باعث پیش آیا۔ مقدمے میں 320، 337، 279 اور427 کی دفعات شامل ہیں۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والا نوجوان عتیق بیگ ایک ہوٹل پر کام کرتا تھا اور نوکری کے ساتھ ہی ایف اے کا طالب علم بھی تھا، یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکا میں وزیراعظم پاکستان کی مشکوک افراد کی طرح تلاشی لی گئی تھی‘ تاہم اسلام آباد میں امریکی سفارت کار دھڑلے سے نوجوان کو خون میں نہلا کر بھاگ نکلا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

اہم ترین

مزید خبریں