جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، اسٹیٹ بینک نے اعزازی سکہ جاری کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے 50 روپے مالیت کا اعزازی سکہ جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر رتھ فاؤ  کی خدمات کے اعتراف اور اُن کے اعزاز میں  اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جرمن سفیر اور قونصل جنرل نے شرکت کی۔

تقریب میں ڈاکٹر رتھ فاؤ کو پاکستان میں شاندار خدمات پر ہلال امتیاز دیا گیا علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ بھی جاری ہوا جو کل یعنی 9 مئی 2018 سے عوام کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔

- Advertisement -

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے اپنی زندگی پاکستان میں کوڑھ کے مریضوں کے لیے وقف کی اور انہوں نے  اس بیماری کے حوالے سے مریضوں میں شعور بیدار کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان ہی وہ پہلا ملک ہے جس نے کوڑھ کی بیماری پر ڈاکٹر رتھ فاؤ کے اقدامات کی وجہ سے قابو پایا، اُن کی خدمات اور جذبے کے آگے یہ اقدامات بہت چھوٹے ہیں۔

مزید پڑھیں: عالمی یوم جذام: محسن پاکستان ڈاکٹررتھ فاؤ کا گھر میوزیم میں تبدیل

گورنر اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ملک کے لیے اعلیٰ خدمات سرانجام دینے والوں کے ناموں کے یادگاری سکے جاری کیے گئے جن میں قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال، فاطمہ جناح اور عبدالستار ایدھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ جذام کے مرض کو پاکستان سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ پاکستان پوسٹ نے ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا تھا۔

ڈاکٹر رتھ فاؤ طویل علالت کے بعد 10 اگست کو انتقال کر گئی تھیں، ان کا تعلق جرمنی سے تھا اور وہ 60 کے عشرے میں پاکستان آئی تھیں۔ ان کی وصیت کے مطابق انہیں کراچی کے مسیحی قبرستان میں قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

اسے بھی پڑھیں: ڈاکٹررتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ٹکٹ کا اجراء

یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کراچی میں واقع سول اسپتال کو ان کے نام سے منسوب کردیا  تھا۔

خیال رہے کہ87سالہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نو ستمبر1929کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں اور31 سال کی عمر میں 1960 میں پاکستان آئیں، انہوں نے جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں