تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

اٹلی اور امریکا دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، گوزف کونٹی

واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مہاجرین سے متعلق اطالوی وزیر اعظم کی پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میرے اور گوزف کونٹی کے نظریات یکساں اور روایتی سیاست کے برخلاف ہیں‘۔

تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اٹلی کے وزیر اعظم گوزف کونٹی نے واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ’امریکا اور اٹلی دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان ایسے مشترکات ہیں جو امریکا اور اٹلی کے دوستانہ تعلقات میں مزید بہتری لاسکتے ہیں‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اٹلی کے وزیر اعظم گوزف کونٹی سے جون 2018 میں اطالوی وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا اور اقتدار میں آتے ہی گوزف کونٹی نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی پر عمل درآمد شروع کردیا تھا۔

اٹلی کی موجودہ حکومت گوزف کونٹی کی قیادت میں عوامی فلاح و بہبود پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے اور سابقہ حکومتوں کی نسبت عوامی بہبود کے شعبے کو زیادہ وسعت دینے کے لیے کام کررہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے دوران اطالوی وزیر اعظم کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دونوں کے نظریات یکساں ہیں اور دونوں روایتی سیاست کے برخلاف کام رہے ہیں‘۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’تارکین وطن سے متعلق دونوں ملکوں کی پالیسیاں تقریباً یکساں ہیں، امریکا غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق ’عدم برداشت‘ کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔

خیال رہے کہ اٹلی کی حکومت نے رواں برس جون میں تارکین وطن کو سمندر سے ریسکیو کرنے والے ایکیوریس نامی جہاز کو قبول کرنے سے منع کردیا تھا، جس کے بعد 630 مہاجرین سے بھرے ہوئے بحری جہاز کو اسپین نے قبول کیا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -