اشتہار

ناسا نے سورج کی جانب پہلا ’’پارکرسولر پروب ‘‘ نامی خلائی جہاز بھیج دیا

اشتہار

حیرت انگیز

فلوریڈا : امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے سورج کی جانب پہلا خلائی جہاز تحقیقاتی مشن پر بھیج دیا، ایک گاڑی جتنی جسامت کے خلائی جہاز کو ’’ پارکر سولر پروب‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے تاریخ میں پہلی بار سورج کا قریب سے مشاہدہ کرنے کے لیے سیٹلائٹ روانہ کیا ہے۔ فلوریڈا سے بھیجے گئے پارکر نامی خلائی تحقیقاتی سیٹلائٹ انسانی تاریخ میں سب سے تیز رفتار مصنوعی سیارہ ہے جو کہ چھ لاکھ نوے ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرے گا۔

جس کا مطلب ہے کہ نیویارک اور ٹوکیو کےدرمیان فاصلہ ایک منٹ سے بھی کم میں طے ہوگا۔ مذکورہ پارکر سٹیلائٹ سورج کے گرد چکر لگاتے ہوئے معلومات ارسال کرے گا۔

- Advertisement -

اس خلائی جہاز کو انتہائی طاقتور راکٹ کے ذریعے بھیجا گیا ہے جسے مشن کے دوران انتہائی گرمی اور تابکاری کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے حساس آلات کو گرمی سے بچانے کے لیے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔

ناسا کے مطابق ایک عام سی گاڑی کے سائز کا سیارہ سورج سے اکسٹھ لاکھ کلومیٹر کے فاصلے تک پہنچے گا، یہ اس سے پہلے بھیجے گئے مصنوعی سیاروں کی نسبت سات گنا زیادہ قریب پہنچے گا۔

سات برس جاری رہنے والے مشن کے دوران وہ سورج کی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں اور طوفان، جسے سولر ونڈ کہتے ہیں، کا جائزہ لے گا۔

آج تک سورج کی جانب بھیجے گئے تمام سابقہ مشنز کے مقابلے میں یہ جہاز اس ستارے کے سب سے زیادہ قریب تک پہنچے گا۔ اس خلائی مشن کا کام یہ ہو گا کہ یہ سورج کے کرونا کہلانے والے بیرونی ایٹموسفیئر کے قریب پہنچے گا۔

مزید پڑھیں: ناسا کے خطرناک اور جان لیوا “سورج چھونے کے مشن” کا آغاز 11 اگست کو ہوگا

اس کی ساخت اس طرح اور ایسے مادوں سے بنائی گئی ہے کہ سورج سے فقط چھ ملین کلومیٹر کی دوری پر موجود رہنے کے باوجود یہ اپنے آپ کو ٹھنڈا رکھے گا۔ادارے کی جانب سے تاریخی لمحے کی براہ راست کوریج کی گئی اور فیس بک پر بھی براہ راست دکھایا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں