اشتہار

نامزد جج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام، ٹرمپ کے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک: سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کے فیصلے پر امریکا کے کئی شہروں میں صدرٹرمپ کیخلاف دوبارہ احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا ، نامزدجج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کے کئی شہروں میں سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کے فیصلے پر امریکی صدر کے خلاف عوام ایک بار پھر سڑکوں پرنکل آئی۔

مظاہرین کی بڑی تعداد نے مین ہٹن کی گلیوں میں ٹرمپ کیخلاف احتجاجی مارچ کیا، اس موقع پر مظاہرین ٹرمپ مخالف بینرز اٹھارکھے تھے۔

- Advertisement -

کچھ روز قبل بریٹ کیوانو پر کچھ روز قبل ایک خاتون پروفیسر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے الزام لگایا تھا، جس کے بعد ایف بی آئی نے نامزد جج بریٹ کیوانوف کیخلاف تحقیقات شروع کردی تھی۔

ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

مزید پڑھیں : امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

فیڈرل انوسٹی گیشن بیورو کی جانب سے ریٹ کیوانوف کی تعیناتی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کی منظوری کے باوجود روک دی گئی تھی۔

یاد رہے امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری کے حوالے سے 11 ریپبلیکن اراکین سینیٹ امریکی صدر کے فیصلے پر متفق نظر آئے جبکہ 10 دیموکریٹ اراکین سینیٹ نے جج کی تعیناتی کے خلاف حق رائے دہی استعمال کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں