اشتہار

جرمنی: مساجد کے دروازے تمام مذاہب کے لیے کھول دیے گئے، ایک لاکھ غیر مسلموں‌ کی آمد

اشتہار

حیرت انگیز

برلن: جرمنی میں اسلامی تعلیمات کو حقیقی معنوں میں دیگر مذاہب تک پہنچانے کے لیے ایک ہزار سے زائد مساجد کے دروازے تمام مذاہب کے لیے کھول دیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں 1997 کے بعد سے تین اکتوبر کو سابقہ مشرقی اور مغربی جرمنی کی ریاستوں کے اتحاد کا دن منایا جاتا ہے، اس روز حکومت کی جانب سے سرکاری تعطیل دی جاتی ہے۔

تین اکتوبر کو ہی اسلام کو سمجھنے اور مسلمانوں کے مثبت چہرہ پیش کرنے کے لیے ایک ہزار سے زائد مساجد کے دروازے تمام لوگوں کے لیے کھول دیے جاتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد مسلمانوں اور جرمنی کے دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مابین رابطے قائم کرنا اور انہیں ایک دوسرے کے قریب لانا ہے۔

- Advertisement -

مسلمانوں کی مرکزی کونسل کی جانب سے ہر سال تین اکتوبر کو ریاست کی تمام بڑی مساجد میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے اسکالرز، راہبوں اور عام عوام کو مدعو کیا جاتا ہے جہاں انہیں اسلامی تعلیمات اور عبادات کے حوالے سے تفصیل آگاہ کیا جاتا ہے۔

مساجد میں آنے والے افراد کو بتایا جاتا ہے کہ ’یہ مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے جہاں سب مل کر باجماعت نماز ادا کرتے اور ایک دوسرے سے میل ملاپ کرتے ہیں‘۔

مساجد کی اہمیت اور اس کے اصول و ضوابط و طریقہ بندگی سمجھانے کے لیے زائرین داخلے کے وقت جوتے اتار دیتے ہیں، اس عمل کے ذریعے انہیں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ نماز ادا کرنے کی جگہ کا پاک ہونا لازم ہے کیونکہ اسلام پاکیزگی کی پابندی کا حکم دیتا ہے اور شرعی تعلیمات کے حساب سے صفائی نصف ایمان ہے۔

زائرین مساجد کے مختلف حصوں کا دورہ کرتے ہیں اور نمازیوں کو باجماعت نماز ادا کرتے بھی دیکھتے ہیں، اس سے انہیں مسلمانوں کا اتحاد اور بھائی چارگی دیکھنے کا موقع بھی میسر آتا ہے۔

غیر مسلم زائرین کو مساجد کا دورہ کرایا جاتا ہے اور اُن کو تحائف بھی پیش کیے جاتے ہیں ساتھ ہی انہیں صلہ رحمی کے حوالے سے دیے جانے والے حکم خدا وندی سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے۔

مرکزی کونسل کی جانب سے مختلف مساجد میں دروس کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس میں علماء کرام مختلف موضوعات جیسے اسلام، پیغمبر اسلام اور قرآن سے متعلق شرعی تعلیمات کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کرتے ہیں۔ رواں سال تین اکتوبر کو ایک لاکھ سے زائد غیر مسلموں نے جرمنی کی مختلف مساجد کا دورہ کیا اور اسلامی تعلیمات کو بغور سُنا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں