اسلام آباد : حکومت کاروبار کے استحکام، درآمدات، زراعت اور صنعتی شعبے کی بہتری کے لئے کل منی بجٹ پیش کرےگی، منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان اور پرتعیش اشیاکی درآمدات پر ڈیوٹیز میں اضافہ متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ کل پیش کیا جائےگا ، وزیر خزانہ اسد عمر قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کریں گے، بل کا مقصد کاروباری سرگرمیوں اور معاشی شرح نمو میں اضاٖفہ ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بل میں کاروباری ماحول، مینو فیکچرنگ اور برآمدات کے لئے مراعات شامل ہیں جبکہ حکومت زراعت کیلئے بھی آسانیاں فراہم کرے گی۔
جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا کہ بل میں ٹیکسوں میں اضافے سے متعلق اقدام شامل نہیں ہے، منی بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کر ےگا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہترہوگا۔
اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع
ذرائع کے مطابق منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع ہیں، جن میں کیپٹل گینز ،ایڈ وانس ٹیکس کی شرح میں کمی متوقع ہے۔
بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان
منی بل میں زرعی شعبے کیلئےسستےقرضوں کاحصول بھی ممکن بنایاجائےگا جبکہ بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان ہے۔
نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹنےکا امکان
بل میں نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹا دی جائےگی تاہم نان فائلرز کو گاڑی کی خریداری پر بھاری ٹیکس ادا کرنےہوں گے جبکہ ڈیڑھ سو صنعتی خام مال پر کسٹمز ڈیوٹیز ختم کئے جانے کا اعلان بھی متوقع ہے۔
پرتعیش درآمدات پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ متوقع
منی بل میں غیر ضروری پرتعیش درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کابھی امکان ہے۔
یاد رہے 12 جنوری کو وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کے بعد گفتگو میں بتایا تھا کہ منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا،کچھ ایسے مسائل ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پرحل کرنا چاہیے۔
مزیدپڑھیں : منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر
اسد عمر کا کہنا تھا کہ فنانس بل سمیت دیگراقدامات بھی کیے جا رہے ہیں، سرمایہ کاری ہوگی تو معیشت بہترہوگی اوربرآمدات بڑھیں گی جبکہ بل میں سرمایہ کاری کے لیے بھی اہم مراعات شامل ہیں۔