اشتہار

نیویارک : سیاہ فام شخص کے قاتل نے نسلی فسادات کرانے کی سازش کا اعتراف کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیو یارک : امریکہ میں نسلی امتیاز پر سیاہ فام شخص کو قتل کرنے والے سابق فوجی اہلکار نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

تیس سالہ ملزم جمیز جیکسن کا اپنے اعترافی بیان میں کہنا تھا کہ وہ سال دوہزار سترہ میں بالٹی مور سے نیویارک اس لیے آیا تھا کہ اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا کر امریکہ بھر میں نسلی فسادات کراسکے۔

جس کیلئے اس نے ایک چیھاسٹھ سالہ سیاہ فام شخص کو تیزدھار آلے سے قتل کیاتھا، ملزم کے اعتراف کے بعد عدالت ملزم کیخلاف فیصلہ تیرہ فروری کو سنائے گی, تیس سالہ ملزم جمیز جیکسن افغانستان میں امریکی فوج میں بھی اپنی خدمات انجام دے چکا ہے۔

- Advertisement -

یاد رہے کہ امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کو آج بھی تعصب اور نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، امریکیوں میں یہ ذہنیت اتنی زیادہ جڑ پکڑ چکی کہ اب وہ خصوصاً ہر غریب سیاہ فام کو مشکوک سمجھتے ہیں۔

اس سے ذلت آمیز سلوک کرتے ہیں،حتی کہ معمولی بات پہ گولی مار کر زخمی بھی کر دیتے ہیں۔ ان دلدوز واقعات کے خلاف امریکی عوام نے زبردست مظاہرے بھی کیے۔

اسی ذہنیت کا اظہار  چند سال قبل سفید فام پولیس افسر ڈیرن ولسن نے عدالت میں کیا۔ 9 اگست 2014ء کی دوپہرکو اس نے امریکی شہر، فرگوسن میں ایک غیر مسلح 18سالہ سیاہ فام لڑکے، مائیکل براؤن کو گولی مار دی۔ لڑکے کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ گلی کے درمیان میں چل رہا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں