لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے ایک اور فیصلہ سنا دیا، ڈیل کے بغیر یورپ سے انخلا نہیں ہوسکتا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ نے وزیراعظم تھریسامے کو بغیر ڈیل کے بریگزٹ روکنے کے قانون کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے نئے قانون کے تحت وزیراعظم بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا کا فیصلہ نہیں کرسکیں گی۔
بریگزٹ کی تاریخ سے متعلق رائے شماری برطانوی پارلیمنٹ میں ممکن ہے،تاہم ڈیل کے بغیر یورپ سے نکلنے کو قبول کرنے سے انکار دیا گیا ہے۔
ملکی ارکان پارلیمان یورپ سے ڈیل کے ذریعے علیحدگی اختیار کرنا چاہتے ہیں، جبکہ یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا ہے کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔
بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا سے یورپ کی سب سے مضبوط معیشت جرمنی کو بھی شدید معاشی نقصان پہنچنے کے خدشات ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے لیبر پارٹی کے ساتھ رابطے کے سوا میرے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔
بریگزٹ ڈیل، لیبر پارٹی سے رابطے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا، تھریسامے
یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی یورپی یونین سے برطانوی انخلاء سے متعلق معاملات حل کرنے کےلیے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن سے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے۔