اشتہار

عدالت نے بچی کو بھوک سے تڑپا کر ہلاک کرنے والی ماں کو سزائے موت سنا دی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی عدالت نے کمسن بچی کو بھوک سے تڑپا تڑپا کر ہلاک کرنے کے جرم میں سوتیلی ماں کو سزائے موت سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست جارجیا میں عدالت نے 10 سالہ سوتیلی بیٹی کو بھوک سے تڑپا کر جان سے مارنے والی خاتون کو قتل کے جرم میں زہریلا انجکشن لگانے کی سزا سنا دی، اگر گریفٹنے موس کو زہریلا انجیکشن لگایا تو یہ تیسری خاتون ہوگی جسے اس طریقے سے ہلاک کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 36 سالہ ٹیفنے موس نے سوتیلی بیٹی کی لاش چھپانے کے لیے ڈرم میں ڈال کر جلادی تھی۔

- Advertisement -

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ شہر کے مضافات میں 2013 میں 10 سالہ بچی کی مسخ شدہ لاش ڈرم میں پائی گئی۔ مقامی اخبار کے مطابق جب ٹیفنے موس کو سزائے موت سنائی گئی تو ان کا چہرہ جذبات سے عاری تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچی کے باپ ایمن موس نے بیٹی کی موت کے بعد پولیس کو بتایا کہ وہ مرنے والا ہے اور ایک لاش قریب ہے، بعد ازاں عدالت نے اسی مقدمے میں 2015 میں ایمن موس کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

ایمن موس نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کی بیٹی کی موت زہریلا مواد پینے سے ہوئی۔ دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ بچی کو تقریباً 2 ہفتے تک بھوکا رکھا گیا جبکہ برآمد ہونے والی لاش کا وزن محض 32 پاؤنڈ یعنی 14 کلو تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر ٹیفنے موس کو زہریلا انجکشن لگایا گیا تو یہ ریاستی تاریخ میں تیسری خاتون کو سزائے موت ہوگی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں