اشتہار

جرمنی میں مسجد کی انتظامیہ کو مسلسل دھمکیاں، گولی بھی ارسال

اشتہار

حیرت انگیز

برلن: جرمن میں مذہبی نسل پرستوں نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف منافرت کا پرچار شروع کردیا، مسجد کی انتظامیہ کو مسلسل دھمکی آمیز خطوط بھیجے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں غازی عثمان پاشا مسجد کو مسلسل دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے لگے، ایک خط کے ساتھ اصلی گولی بھی بھیجی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسجد کی انجمن کے صدر علی شینیل نے میڈیا کو بتایا کہ دھمکیوں کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کردیا ہے۔

- Advertisement -

گزشتہ 3 ہفتوں سے دھمکی آمیز خطوط مل رہے ہیں، پولیس کی تفتیش سے مطمئن ہیں، مسجد کی انتظامیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

مسجد کے صدر نے کہا کہ دھمکیوں کی وجہ سے رمضان میں دعوت افطار کی منسوخی کے بارے میں غور کر رہے ہیں تاہم اس کا فیصلہ مسجد کی کمیٹی کے ارکان سے مشاورت سے کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں برس نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر انتہا پسند سفید فام نے جدید اسلحہ سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 51 نمازی شہید اور 38 زخمی ہوگئے تھے۔

جرمنی میں اس سے قبل بھی مسلمانوں پر حملوں کے واقعات روہنما ہوچکے ہیں، جبکہ مسلم تارکین وطن کے خلاف نسل پرست کھلے عام نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔

جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

گذشتہ سال منظر عام پر آنے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جرمنی میں ہونے والے جرائم میں زیادہ تر تارکین وطن ملوث ہوتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں