اشتہار

جنگ اور بات چیت کا کوئی باہمی میل نہیں، ایران کا امریکا کو جواب

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ جنگ اور بات چیت کا کوئی باہمی میل نہیں، امریکی پابندیاں درحقیقت ایران کے اخلاف اقتصادی دہشت گردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایران نے امریکی پابندیوں کو اقتصادی جنگ قرار دیا، اگرچہ انسانی ضروریات مثلا خوراک، دوائیں، زرعی اور طبی آلات و مشینریز ان سے مشتثنی ہیں تاہم اس کے باوجود تہران کا دعوی ہے کہ پابندیوں نے شہریوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران یہ اعلان کر چکا ہے کہ پابندیاں اٹھائے جانے سے قبل امریکا کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

- Advertisement -

اپنے ٹویٹ میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر کہا کہ امریکی پابندیاں درحقیقت ایران کے اخلاف اقتصادی دہشت گردی ہے جس نے بے قصور شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ اور بات چیت خواہ شرائط کے ساتھ ہوں یا ان کے بغیر یہ آپس میں جوڑ نہیں کھاتیں۔

یاد رہے کہ ایران نے چین کے خلاف امریکہ کی تجارتی جنگ کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک قسم کی اقتصادی دہشت گردی قرار دیا تھا۔

چین کے خلاف امریکہ کی تجارتی جنگ اقتصادی دہشت گردی ہے، ایران

گذشتہ روز ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین اور امریکا کے درمیان موجودہ تجارتی جنگ، دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کی سطح سے بھی اوپر پہنچ سکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں