کوپن ہیگن : عام انتخابات کے تقریباتین ہفتے بعد مسلسل مذاکرات کے نتیجے میں ملکر حکومت بنانے پر اتفاق رائے ہو گیا، ڈنمارک کی آئندہ وزیر اعظم سوشل ڈیموکریٹ خاتون سیاستدان مَیٹے فریڈیرکسن ہوں گی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ان کی پارٹی اور بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی دیگر جماعتوں کے مابین ملک میں عام انتخابات کے تقریباتین ہفتے بعد مسلسل مذاکرات کے نتیجے میں یہ اتفاق رائے ہو گیا ہے کہ کوپن ہیگن میں اگلی حکومت یہی جماعتیں مل کر بنائیں گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس بات کا اعلان مَیٹے فریڈیرکسن نے دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈینش سوشل ڈیموکریٹس کی قیادت میں بننے والی یہ حکومت تاہم ایک اقلیتی حکومت ہو گی۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سینٹر لیفٹ بلاک کی چند چھوٹی جماعتوں نے بھی نئی مخلوط حکومت کی حمایت کا یقین دلایا ہے، اکتالیس سالہ مَیٹے فریڈیرکسن ڈنمارک کی تاریخ کی سب سے کم عمر سربراہ حکومت بھی ہوں گی۔