نیویارک : عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) نےورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی ،بین الاقوامی مارکیٹ میں بےیقینی کےباعث عالمی معاشی شرح نمو میں کمی کی پیشن گوئی کردی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے عالمی معیشت پرجاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال عالمی معاشی شرح نموتین اعشاریہ دوفیصدرہےگی جو پہلےکی گئی پیشن گوئی سےکم ہے۔
آئی ایم ایف کےمطابق عالمی شرح نمومیں کمی کی وجہ تجارتی جنگ اوراس کو بڑھاو دینےوالی پالسیاں ہیں۔آئی ایم ایف کی چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ کاکہناتھاکہ شرح نمو میں کمی کی وجوہات خود ساختہ ہیں۔تجارتی جنگ اوربریگزیٹ کےحوالےسے موجود بے یقینی اب ختم ہونی چاہیئے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی معاشی شرح نمو3.2فیصدرہےگی اور اس کا سبب عالمی طاقتوں کی تجارتی جنگ کوبڑھاوہ دینےوالی پالیسیاں ہیں، شرح نمو میں کمی کی وجوہات بڑے ممالک کی خودساختہ ہیں۔
گیتا گوپی ناتھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی تجارتی منظرنامے پر جاری یہ بےیقینی اب ختم ہونی چاہیئے،آئی ایم ایف کا کہناہےکہ پاکستان،افغانستان اورخلیجی ممالک کے ریجن کی معاشی شرح نموصرف ایک فیصد رہےگی تاہم سال دوہزار بیس میں یہ بڑھ کر تین فیصد تک ہوسکتی ہے۔