اشتہار

کشمیر کے مخصوص تشخص کا خاتمہ، بھارت کی چال الٹی پڑ گئی

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانوی نشریاتی ادارے نے کشمیر کی مخدوش صورت حال پر کہا ہے کہ مودی حکومت نے بھارت کے کمزور وفاقی ڈھانچے کو کاری ضرب لگادی ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے مقامی آبادی اور سیاست دانوں سے مشورہ نہیں کیا گیا، کشمیر جیسا اقدام بھارت کے وفاقی نظام پر بدنما داغ ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کا بھی ذکر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ مرکز ریاستوں کے مقتدر اختیارات میں چھیڑ چھاڑ نہیں کرسکتا ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دلچسپ ہوگا کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیر پر فیصلے کے خلاف قانونی چیلنجز سے کس طرح نمٹتی ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت ریاستوں کے مقابلے میں یونین کے علاقوں کو کم خودمختاری دیتی ہے، اب نئے مرکزی خطوں، جموں و کشمیر اور لداخ پر دہلی سے براہ راست حکومت ہوگی۔

بھارتی اسکالر ننوت چڈھا بہیرا نے کہا ہے کہ بھارت میں جمہوری اصولوں کو ختم کیا جارہا ہے، زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ کسی بھی دوسری ریاست کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے اپنا تسلط قائم کیا ہوا تھا اور رواں ماہ پانچ اگست کو وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے وادی کو بھارت کا ہی حصہ بنا ڈالا جس پر عالمی دنیا نے بھی شدید احتجاج کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں