پیرس :فرانس کے شہر بیارٹز میں ہونے والی جی سیون رہنما کانفرنس میں شرکت کے لیے دنیا کی اہم طاقتوں کے سربراہان کے پہنچنے پر ہزاروں مخالفین نے پہلے ہی احتجاجی مظاہروں کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جی سیون مخالف مختلف تنظیموں کے کارکن اور رہنما رواں فرانس کے جنوب مغربی علاقے میں جمع ہیں تاہم مظاہرے کے منتظمین کا اصرار ہے کہ وہ پرامن رہیں گے،جی سیون کانفرنس بیارٹز میں ہورہی ہے، جہاں سے 30 کلومیٹر دور ریگستانی شہر میں ہزاروں افراد جمع ہوئے اور پرامن مظاہرہ کیا۔
پولیس کے مطابق مظاہرے میں 9 ہزار افراد شریک تھے لیکن منتظمین کا کہنا تھا کہ کم ازکم 15 ہزار افراد جمع ہوئے تھے۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جہاں ایک بینر پر ایمیزون کے جنگلات کو بچانے کی اپیل کرتے ہوئے لکھا ہوا تھا کہ ریاستوں کے سربراہان، اب کردار ادا کیجیے، ایمیزون جل رہا ہے۔
دوسری جانب پیرس میں بھی اس حوالے سے احتجاج کیا گیا، جہاں پلے کارڈز میں رواں برس آگ سے جل کر خاکستر ہوئے عیسائیوں کے تاریخی چرچ کی جانب سے اشارہ کرکے تحریر کیا گیا تھا کہ اگر موسم ایک کیتھڈرل تھا تو ہم اس کو پہلے بھی محفوظ بنا چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ جی سیون مخالف مظاہرین نے فرانس اور اسپین کو ملانے والے پل کی طرف مارچ کیا، اس دوران وہ نعرے بلند کررہے تھے اور ڈرمز بھی بجارہے تھے۔