اشتہار

حق و انصاف کے ساتھ کفالت کرنے والی برگزیدہ ہستی کون تھی؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلامی تعلیمات کے مطابق صبر کرنے اور نیک اعمال کرنے والوں کے لیے بہت اجروثواب رکھا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں پر خاص کرم فرماتا ہے جو صبر کرتے ہیں اور مشکل وقت میں بھی اپنے خالق کا شکر ادا کرتے ہیں۔

قرآن میں مذکور صبرِ ایوب اور پھر اللہ کے انعام و اکرام سے متعلق آیات ہمارے لیے راہ نما اور سراسر ہدایت ہیں۔ قرآن میں دو مقامات پر ہمیں حضرت ذوالکفل علیہ السّلام کا ذکر بھی ملتا ہے۔

حضرت ذوالکفل علیہ السّلام کو اس کتابِ مقدس میں ایک جگہ صبر کرنے والوں میں شمار کیا گیا ہے اور ان پر رحمت اور انعام کا تذکرہ ملتا ہے۔ قرآن میں ایک اور مقام پر انھیں نیک بندہ کہا گیا ہے۔ تاہم حضرت ذوالکفل کے کہیں مبعوث کیے جانے کا ذکر نہیں ملتا۔

- Advertisement -

بعض مفسرین نے حضرت ذوالکفل علیہ السلام کا نام، ‘‘بشر’’ اور ‘‘ذوالکفل’’ کو ان کا لقب بتایا ہے۔ تاہم مفسرین کی اس حوالے سے آرا مختلف ہیں۔ بعض کے نزدیک وہ ایک نبی گزرے ہیں اور بعض نے انھیں برگزیدہ بندہ اور ولی لکھا ہے۔

لغات دیکھیے تو ذوالکفل کا لفظی ترجمہ نصیب والے ملے گا جب کہ بعض جگہ حق و انصاف کے ساتھ کفالت کرنے والا بھی لکھا گیا ہے۔

امام طبریؒ نے حضرت ذوالکفل کی عمر مبارک 75 سال بتائی ہے جب کہ بعض روایات میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے 95 برس کی عمر پائی۔ اسی طرح ان کے مزارِ مبارک کے بارے میں بھی اختلاف ہے۔

کچھ روایات کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں جبلِ قاسیون وہ مقام ہے جہاں حضرت ذوالکفل مدفون ہیں۔ یہیں ان کا مزار بنایا گیا جہاں زائرین آتے رہتے ہیں۔ تاہم عراق سمیت کئی اور مقامات کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ حضرت ذوالکفل علیہ السلام وہاں آرام فرما رہے ہیں۔ متعدد مقامات پر موجود مزارات اس برگزیدہ ہستی سے منسوب ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں