اشتہار

5 سالہ بچی کو برسوں کمرے میں بند رکھنے تحقیقات شروع

اشتہار

حیرت انگیز

برلن : جرمن حکومت نے کمسن بچی کو مسلسل دو سال تک کمرے میں بند کرنے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی کے پراسیکیوٹر جنرل نے ایک پانچ سالہ بچی کو اس کے اہل خانہ کی طرف سے مسلسل نظر انداز کرنے اور دو سال تک بند کمرے میں رکھنے کے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

فرانکفرٹ کے پراسیکیوٹر جنرل کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ 5 سالہ بچی کو شمالی برلن میں ابرز فالدہ کے مقام پر ایک کمرے میں دو سال سے بند کیا ہواجس کے باعث اس کی حالت بہت خراب ہوگئی ہے۔

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی نے 2 سال سے سورج کی روشنی بھی نہیں دیکھی ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمسن بچی کو نظر بند کرنے سے متعلق خبر میڈیا پر نشر ہوئی تو حکومت نے بچی کو بازیاب کرا کر اسپتال منتقل کیا تھا جبکہ اس کے ایک بھائی کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

مقامی شہریوں اور حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کے والدین اور پورا خاندان سنہ 2007ء سے سماجی سرگرمیوں کی وجہ سے مشہور ہے مگر ان کی جانب سے بچی کو نظرانداز کیے جانے کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔

پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے شروع کی گئی تحقیقات کے بعد ہی اس سفاکی کی حقیقت منظر عام پر آسکے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں